پاکستاں کی سپریم کورٹ کے جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ اگر کوئی جج ٹیکس قوانین کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کے خلاف آرٹیکل 209 کے تحت ریفرنس کا نہیں بنتا تھا۔ یہ تو ادارے کی ساکھ مجروح کرنے کے مترادف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم (ججز) سب جانتے ہیں کہ شیشیے کے گھر میں بیٹھے ہیں۔ ہم سب جواب دہ ہیں۔ لیکن اس بات کے بھی پابند ہیں کہ ادارے اور ججوں کو بدنام کرنے سے روکیں۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف دائر ریفرنس کی کارروائی روکنے کے لیے دائر درخواستوں کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں دس رکنی فل کورٹ بینچ نے کی۔
مزید پڑھیں
-
صدارتی ریفرنس کے پیچھے ٹرائیکا ہے:جسٹس فائز عیسیٰNode ID: 481681
-
’کیا حکومتی اقدام عدلیہ کی آزادی کے خلاف نہیں؟‘Node ID: 482551
-
ہائی کورٹ نے نیب کو شہباز شریف کی گرفتاری سے روک دیاNode ID: 482746