Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ورلڈکپ انڈیا کو فروخت ہوا، سری لنکن وزیر

سری لنکن کھلاڑی رانا ٹنگا نے بھی کہا تھا کہ 2011 کا ورلڈ کپ فکس ہوا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
سری لنکا کے سپورٹس کے سابق وزیر نے انکشاف کیا ہے کہ سری لنکا نے 2011 کا ورلڈ کپ انڈیا کو ’فروخت‘ کیا تھا۔
مہندنندا التگمیج جو اس وقت سری لنکا کے سپورٹس کے وزیر تھے، ایسی دوسری اہم شخیصت ہیں جنہوں نے ورلڈ کپ فائنل کے فکس ہونے کا الزام لگایا ہے۔
قبل ازیں سابق سری لنکن کھلاڑی ارجنا رانا ٹنگا نے بھی کہا تھا کہ 2011 کے ورلڈ کپ کا فائنل میچ فکس ہوا تھا۔ 
سابق سپورٹس کے وزیر مہندنندا التگمیج نے سراسا ٹی وی کو دے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ ’میں نے آج آپ کو بتا دیا ہے کہ ہم نے 2011 کا ورلڈ کپ فروخت کیا تھا، میں جب سپورٹس کا وزیر تھا مجھے تب بھی اس کا یقین تھا۔‘
مہندنندا التگمیج 2010 سے 2015 کے درمیان سپورٹس کے وزیر رہے اور اب توانائی اور بجلی کے وزیر ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ اس بارے میں اس وقت یہ انکشاف نہیں کرنا چاہتے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’2011 کا ورلڈ کپ جیتنے والے تھے لیکن ہم نے فروخت کر دیا۔ مجھے محسوس ہوتا تھا کہ میں اس بارے میں بات کروں، میں اس معاملے سے کھلاڑیوں کو منسلک نہیں کر رہا تاہم کچھ لوگ اس میں ملوث تھے۔‘
خیال رہے کہ ممبئی کے وانکھیڈے سٹیڈیم میں کھیلا جانے والا 2011 کے ورلڈ کپ کا فائنل میچ سری لنکا چھ وکٹوں سے ہار گیا تھا جبکہ انڈیا فاتح قرار پایا تھا۔
انڈین کھلاڑیوں نے کسی بھی قسم کے غیر قانونی کام میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔
ارجنا رانا ٹنگا جو اس وقت ایک کمینٹیٹر کی حیثیت سے سٹیڈیم میں موجود تھے، نے فائنل میچ ہارنے پر تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
انہوں نے 2017 میں کہا تھا کہ 'ہمیں ضرور اس کی تحقیقات کرنی چاہیے۔ ان کے مطابق 'جب ہم ہار گئے تو مجھے شک بھی ہوا۔'
سری لنکا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 50 اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 274 رنز بنائے تھے۔ سری لنکن ٹیم اس وقت مضبوط پوزیشن میں تھی جب سچن تندولکر 18 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔
لیکن انڈیا نے اچانک میچ کا پانسا پلٹا اور سری لنکا ناقص فیلڈنگ اور کمزور بولنگ کی وجہ سے میچ ہار گیا۔
سری لنکن کرکٹ باقاعدگی سے میچ فکسنگ اور بدعنوانی کے تنازعات کی وجہ خبروں میں رہی ہے۔
رواں مہینے کے شروع میں سری لنکن کرکٹ حکام نے کہا تھا کہ آئی سی سی  سری لنکا کے تین سابق کھلاڑیوں سے مبینہ کرپشن کی تحقیقات کر رہا ہے۔

سری لنکا نے چھ وکٹوں کے نقصان پر 274 بنائے تھے (فوٹو: اے ایف پی)

گذشتہ سال نومبر میں کرکٹ بورڈ نے کھیلوں میں فکسنگ کے حوالے سے پابندیوں کو مزید سخت کر دیا تھا تاکہ ملک کی کرکٹ ٹیم سے کرپشن کا خاتمہ کیا جا سکے۔
سری لنکا نے ملک میں میچ فکسنگ پر سخت جرمانے متعارف کروائے ہیں۔
سری لنکا میں کھیلوں کے مقابلوں پر سٹے بازی غیر قانونی ہے تاہم نئے قوانین کے مطابق سری لنکا کے باشندوں پر بیرون ملک بھی سٹے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

شیئر: