'اب پیٹرول ہر جگہ دستیاب ہو گا‘
یکم جون سے قیمتوں میں کمی کے بعد سے ملک کے مختلف حصوں میں پیٹرولم مصنوعات کی قلت شروع ہو گئی تھی (فوٹو:ٹوئٹر)
پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں گذشتہ کچھ عرصے سے کمی کی جا رہی تھی لیکن اب ان میں غیر معمولی اضافہ کر دیا گیا ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔
مزید پڑھیں
حکومت نے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی سفارش پر پیٹرول کی قیمت میں 25 روپے 58 پیسے، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 21 روپے 31 پیسے،مٹی کے تیل کی قیمت میں 23 روپے 50 پیسے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 17 روپے 84 پیسے کا اضافہ کردیا ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 75 روپے سے بڑھ کر 100 روپے 10 پیسے ،لائٹ ڈیزل کی قیمت 101 روپے 46 پیسے،مٹی کے تیل کی قیمت 59 روپے 6 پیسےاور لائٹ ڈیزل کی قیمت 55 روپے 98 پیسے ہو گئی ہے۔
یکم جون کو قیمتوں میں کمی کے بعد سے ملک کے مختلف حصوں میں پیٹرولم مصنوعات کی قلت شروع ہو گئی تھی۔
حکومت کی جانب سے جیسے ہی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا گیا سوشل میڈیا صارفین نے ٹوئٹر پر اس حوالے سے تبصرے شروع کردیے اور اس وقت ٹوئٹر پر PetrolPrice# ٹاپ ٹرینڈز میں شامل ہے۔
کئی صارفین حکومت پر تنقید کرتے ہوئے اس اقدام کو موجودہ حالات میں عوام کے ساتھ ظلم قرار دے رہے ہیں۔
عطاالرحمان نامی صارف نے لکھا کہ 'کچھ دن قبل وزیراعظم نے پیٹرول بحران پر سخت ایکشن لیا اور تحقیقات کرانے کا حکم جاری کیا لیکن آج پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پچھلے ماہ کمی کی نسبت اس دفعہ پھر زیادہ اضافہ کیا گیا ہے۔ کیا وزیراعظم عمران خان شوگر مافیا کے بعد پیٹرول مافیا کے سامنے بھی بے بس ہوگئے؟'
ایک اور صارف علی معین نوازش نے لکھا کہ 'حکومت ہار گئی، پیٹرول مافیا جیت گیا۔ یہ نیا پاکستان تو توقع سے زیادہ قابل رحم بنتا جا رہا ہے۔'
صحافی منصور علی خان نے ٹویٹ کی کہ 'حکومت کو چاہیے کہ تمام پیٹرول پمپوں پہ بڑے بڑے سائن بورڈ لگوا دے جس پہ لکھا ہو گھبرانا نہیں ہے۔'
ملک زبیر نامی صارف نے لکھا کہ 'حکومت کی اہلیت کا منہ بولتا ثبوت۔ پیٹرول سستا کرکے مارکیٹ سے غائب کردیا۔ اب مہنگا کرکے ہر جگہ دستیاب کریں گے۔ افسوس!'
جہاں کچھ صارفین حکومت پر گرجتے برستے رہے وہیں کچھ صارفین اس معاملے پر حکومت کا دفاع کرتے نظر آئے۔
علی رضا نامی صارف نے حکومت کے ناقدین پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ 'پیٹرول سستا ہو تو عالمی مارکیٹ نے کیا، پیٹرول مہنگا ہو تو عمران خان نے کیا۔'