امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کو ایک حکم نامے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت ملک بھر میں قائم عوامی یادگاروں کو نقصان پہنچانے والوں کو سزا دی جا سکے گی۔
ٹرمپ کا یہ اقدام ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب امریکہ بھر میں لوگ غیر مسلح سیاہ فام شخص جارج فلوئڈ کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔
مزید پڑھیں
-
کیا ونسٹن چرچل بھی نسل پرست تھے؟Node ID: 483766
-
یورپ میں مجسمے مظاہرین کے نشانے پرNode ID: 484296
اے ایف پی کے مطابق امریکہ کے کئی شہروں میں مظاہرین نے تاریخی شخصیات کے مجسمے گرائے۔ ان میں وہ شخصیات بھی ہیں جن کے بارے میں سمجھا جاتا ہے کہ غلاموں کا کاروبار کرتے تھے۔
حکم نامے پر دستخط کرنے کے بعد امریکی صدر نے ٹویٹ کیا کہ، 'مجھے ایک بہت سخت ایگزیکٹیو آرڈر پر دستخط کرنے کا موقع ملا جو کہ امریکہ کے مجسموں اور یادگاروں کی حفاظت کرے گا اور حال ہی میں ہونے والے مجرمانہ تشدد سے نمٹے گا۔ قانون توڑنے والوں کو لمبا عرصہ جیل میں گزارنا ہوگا۔'
واضح رہے کہ مظاہرین نے بوسٹن میں کرسٹوفر کولمبس کے مجسمے کا سر تن سے جدا کر دیا تھا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس سے قبل میامی میں کرسٹوفر کولمبس کے مجسمے کو تباہ کیا گیا اور اس کے علاوہ ورجینیا میں بھی کولمبس کے مجسمے کو گھسیٹ کر جھیل میں پھینک دیا گیا۔
I just had the privilege of signing a very strong Executive Order protecting American Monuments, Memorials, and Statues - and combatting recent Criminal Violence. Long prison terms for these lawless acts against our Great Country!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) June 26, 2020