سعودی عرب اور فرانس کے تعلقات دہائیوں پر محیط ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
سعودی عرب اور فرانس کے درمیان سفارتی تعلقات باہمی تعاون سے لے کر تجارت، ثقافتی اور دفاعی معاہدوں تک ہر لحاظ سے وقت گزرنے کے ساتھ مضبوط تر ہوتے رہے ہیں۔
کلیدی سال اور تاریخیں
1839
فرانس نے جدہ میں قونصلیٹ کھولا جو جزیرہ نما عرب میں اس کا پہلا سفارتی مشن تھا۔
شہزادہ فیصل بن عبدالعزیز السعود اور مستقبل کے حکمران شاہی خاندان کی پہلی شخصیت تھے جنہوں نے فرانس کا سرکاری دورہ کیا۔
1956
دونوں ممالک میں سفارتی تعلقات کا باقاعدہ آغاز اس وقت ہوا جب فرانس نے حجاز اور نجد کی مملکت کو تسلیم کیا۔ یہ متحدہ مملکت کی طرف اہم قدم تھا، جو بعدازاں 1932 میں قائم ہوئی۔
فروری 1945
دوسری عالمی جنگ کے دوران سرکاری طور پر غیر جانبدار رہنے جبکہ فرانس اور اتحادیوں کو تیل کی سپلائی جاری رکھ کر سعودی عرب نے علامتی طور پر جرمنی اور جاپان کے خلاف جنگ کا اعلان کیا۔
1932
فرانس کی جانب سے سعودی عرب کی نئی حکومت کو تسلیم کیے جانے پر سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل نے پیرس کا دورہ کیا۔
کنگ فیصل نے 1973 میں فرانس کا دورہ کیا تھا (فوٹو: عرب نیوز)
1956/62
فرانس، برطانیہ اور اسرائیل کی جانب سے مصر پر حملے کے بعد کنگ سعود بن عبدالعزیز بن السعود نے برطانیہ اور فرانس کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کیے اور تیل کی شپمنٹ بھی روک دی تاہم 1962 میں فرانس اور برطانیہ کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال ہوئے۔
جولائی 1963
سعودی عرب اور فرانس نے ثقافت اور تکنیکی معاملات کے معاہدے پر دستخط کیے۔
1966
ایکل فرانس انٹرنیشنل نے جدہ میں فرنچ سکولوں کی سیریز کا پہلا سکول کھولا۔
جون 1967
فرانس نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی۔ شاہ فیصل نے فرانس کے صدر چارلس ڈیگال سے پیرس میں ملاقات کی جو ان کا بطور حکمران پہلا سرکاری دورہ تھا۔
1972 جنوری
سعودی عرب اور فرانس نے فوجی تعاون کے منصوبے پر دستخط کیے۔
1973 اکتوبر
شاہ فیصل نے فرانس کا دورہ کیا جہاں فرانس کے صدر جارجز پومیدونے ان کا استقبال کیا۔
1977 جنوری
ریاض کا دورہ کرنے والے پہلے فرانسیسی صدر والری جسکا د ایستاں نے اپنی تقریر میں سعودی عرب کو بطور ایک عالمی قوت سلیوٹ پیش کیا۔
کنگ فہد بن عبدالعزیز نے بھی اپنے دور حکومت میں فرانس کا دورہ کیا (فوٹو: عرب نیوز)
چار جون 1977
شاہ خالد بن عبدالعزیز السعود نے بینک سعودی فرانسی کے لائسنس کی منظوری کے لیے حکم نامہ جاری کیا ( اس وقت اس کا نام البینک السعودی الفرانسی تھا)
1978
شاہ خالد نے سرکاری طور پر فرانس کا دورہ کیا۔
1979
مکہ کی سب سے بڑی مسجد پر قبضے کے وقت فرانس نے فوجی مشیر اور سامان سعودی فورسز کی مدد کے لیے بھجوایا۔
مارچ 1980
فرانسیسی صدر والری جسکا د ایستاں نے ایک بار پھر ریاض کا دورہ کیا۔
ستمبر 1981
نو منتخب فرانسیسی صدر فرانسوا میتران نے ریاض کا پہلا دورہ کیا۔
1984
شاہ فہد بن عبدالعزیز السعود نے سعودی عرب کے حکمران کی حیثیت سے فرانس کا پہلا سرکاری دورہ کیا۔
فرانسیسی صدر ژاک شیراک نے سعودی عرب کے دورے کے موقع پر ’مجلس‘ سے خطاب کیا (فوٹو: عرب نیوز)
1996
سعودی عرب اور فرانس نے وسیع سٹریٹیجک شراکت داری پر اتفاق کیا۔
اپریل 1997
ریاض صوبے کے گورنر شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز اور مستقبل کے شاہ نے فرانسیسی صدر ژاک شراکسے پیرس میں ملاقات کی اور ریاض اور پیرس کے درمیان تعاون و دوستی کے معاہدے پر دستخط کیے۔
2001
سعودی فرنچ بزنس کونسل کی بنیاد رکھی گئی۔
اپریل 2005
ولی عہد شہزادہ عبداللہ بن عبدالعزیز السعود نے پیرس کا سرکاری دورہ کیا۔
مارچ 2006
فرانسیسی صدر ژاک شراکمغربی دنیا کے وہ پہلے لیڈر بنے جنہوں نے سعودی عرب کے دورے کے موقع پر ’مجلس‘ سے خطاب کیا۔
2006
فرانس اور سعودی عرب نے دفاع کے لیے باہمی تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے۔
2007 جون
شاہ عبداللہ فرانسیسی صدر نکولا سرکوزی کے ہمراہ پیرس کے دورے پر واپس پہنچے۔
دونوں ممالک نے باہمی تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں (فوٹو: اردو نیوز)
جنوری 2008
فرانسیسی صدر سرکوزی نے سعودی عرب کا دو روزہ دورہ کیا اور تیل، گیس اور معدنی وسائل کے حوالے سے باہمی تعاون کا معاہدہ کیا۔
2011
فرانسیسی زبان سکھانے والے ادارے الائنس فرانسیس نے سعودی عرب میں دفاتر کھولے۔
نومبر 2012
نو منتخب فرانسیسی صدر فرانسو اولاند نے جدہ میں شاہ عبداللہ سے ملاقات کی اور علاقائی امور کے علاوہ باہمی تعاون جاری رکھنے پر مشاورت کی۔
دسمبر 2013
فرانسیسی صدر فرانسوا اولاندنے کاروباری افراد کے ہمراہ ریاض میں شاہ عبداللہ سے ملاقات کی۔ اور کاروباری امور پر مشاورت کے علاوہ اس عزم کا اعادہ بھی کیا کہ دونوں ممالک امن، سکیورٹی اور مشرق وسطیٰ کے استحکام کے لیے کام کریں گے۔
یکم ستمبر 2014
ولی عہد، نائب وزیر اعظم اور مستقبل کے حکمران سلمان بن عبدالعزیزنے فرانس کا چار روزہ دورہ کیا۔
دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کے دورے ہوتے ہیں (فوٹو: عرب نیوز)
جنوری 2015
صدر ہولینڈ نے ریاض میں شاہ سلمان سے ملاقات کی اور گلف کونسل اور فرانس کے درمیان ہونے والے اجلاس سے خطاب کیا اور تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا عزم ظاہر کیا۔
جون 2015
نائب ولی عہد اور وزیر دفاع محمد بن سلمان نے صدر ہولینڈ سے پیرس میں ملاقات کی اور بارہ ارب ڈالر کا تجارتی معاہدہ طے پایا۔
15 مئی 2016
شوریٰ کونسل کے سعودی فرنچ پارلیمنٹری کمیٹی کے وفد نے فرانسیسی منسٹری میں وزیر خارجہ جین میئر ایرولٹ سے ملاقات کی۔
نومبر 2017
فرانسیسی صدر ایمینوئل میخواں نے سعودی عرب کا دورہ کیا اور ایران کے ایما پر ریاض پر ہونے والے میزائل حملے کے بعد ولی عہد شہزاد محمد بن سلمان سے ملاقات کی اور کہا کہ خطے کے استحکام اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے سعودی عرب کے ساتھ کام کرتے رہیں گے۔
اپریل 2018
ولی عہد محمد بن سلمان الیزے پیلس میں ہونے والے گالا ڈنر میں شریک ہوئے۔ تین روزہ دورے میں صدر ایمینوئل میکخواں سے ملاقات کی۔
10 اپریل 2018
پیرس میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، فرانسیسی صدر ایمینوئل میخواں، رائل کمیشن برائے اے آئی یو آئی اے کے گورنر بدر بن عبداللہ اور وزیر برائے یورپ اور خارجہ امور یوویس لی ڈرائن کی پیرس میں موجودگی کے دوران بین الحکومتی معاہدہ ہوا۔
2018
الولا نے کیمپس فرانس سے معاہدہ کیا کہ الولا پر کام کرنے والے سعودیوں کو تربیت دی جائے گی۔
الولا ونڈر آف عریبیہ کی نمائش میں قرآن کا ایک قدیم نسخہ بھی رکھا گیا (فوٹو: اے ایف پی)
جولائی 2018
الولا کی مدد کے لیے پیرس میں افالولا نامی ایجنسی کی بنیاد رکھی گئی۔
فروری 2019
الولا کے پرتعیش منصوبے کا آغاز کیا گیا جس پر انعام یافتہ آرکیٹکٹ جین نوویل کام کر رہے ہیں، اس کو 2023 میں کھولا جائے گا۔
اکتوبر 2019
’الولا: ونڈر آف عریبیہ‘ نامی نمائش پیرس میں منعقد ہوئی جس سے مملکت کے ثقافتی خزینے کھل کر سامنے آئے۔
مارچ 2020
شاہ سلمان کی میزبانی میں کورونا وائرس کے بارے میں معنقدہ ورچوئل کانفرنس میں فرانسیسی صدر ایمینوئل میخواں اور دوسرے عالمی قائدین نے شرکت کی۔
24 جون 2020
یمن کے حوثیوں کی جانب سے ریاض پر ہونے والے میزائل حملے کی فرانس نے مذمت کی۔