سعودی وزارت تجارت کے ترجمان عبدالرحمن الحسین نے کہا ہے کہ جعلسازی اور سعودیوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کے کیسز میں سزاؤں کا فیصلہ عدالت کرتی ہے۔ جرمانے، قید اور تشہیر کی سزائیں عدالت ہی سناتی ہے وزارت نہیں۔ وزارت محض عدالتی فیصلے کا متن جاری کرتی ہے۔
مزید پڑھیں
-
غیر ملکی کاروبار، خلاف ورزیوں پر سزا کیا؟Node ID: 435676
-
کاروبار کی پیشکش پر غیر ملکی مشکل میںNode ID: 459911
-
نرخوں میں اضافے پر دس لاکھ ریال تک جرمانہNode ID: 468546
اخبار 24 کے مطابق وزارت تجارت کے ترجمان نے یہ وضاحتی بیان سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے اس اعتراض کے جواب میں جاری کیا ہے جس میں کہا جا رہا تھا کہ کیا وجہ ہے کہ وزارت تجارت غیرملکیوں کو کاروبار کرانے والے بعض سعودی شہریوں کی تشہیر کو مقامی اخبارات اور ذرائع ابلاغ کے ذریعے کرتی ہے اور کئی کی تشہیر نہیں کرتی۔
وزارت تجارت کے ترجمان نے وضاحت میں کہا کہ تشہیر صرف ان لوگوں کی کی جاتی ہے جن کی تشہیر کا حکم عدالتی فیصلے میں ہوتا ہے۔ اس کا فیصلہ عدالت کرتی ہے وزارت نہیں۔
وزارت تجارت نے جمعے کو عدالتی فیصلے کے بعد ایک انڈین تاجر کی تشہیر کی۔ عدالت نے فیصلہ سنایا تھا کہ مقامی شہری نے انڈین تاجر کو اپنے نام سے ایک ادارہ کھلوا رکھا تھا جو کمپیوٹر سیٹس، کمیونیکیشن آلات، دفتری سامان، تصویر کے آلات اور فاضل پرزوں کی درآمد اور تجارت کر رہا تھا۔ یہ ادارہ البدائع کمشنری میں کمپیوٹر سمیت مختلف مواصلاتی آلات کی اصلاح و مرمت میں بھی سرگرم تھا۔