Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کوئی عہدیدار اس سال حج نہیں کرے گا‘

شاہ سلمان نے فیصلہ کیا تھا کہ اس سال کسی کو حج میں استثنی نہ دیا جائے (فوٹو: سبق)
 سعودی وزیر حج ڈاکٹر محمد صالح بنتن نے کہا ہے کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان کا پہلا فیصلہ یہ تھا کہ اس سال کسی کو حج میں استثنیٰ نہ دیا جائے اوراس سال کوئی بھی عہدیدار حج نہ کرے۔ اس فیصلے پر عمل کیا جا رہا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق وزیر حج و عمرہ نے بتایا کہ شاہی حکم کی تعمیل میں کسی عہدیدار کو حج کرنے کا موقع دیا جائے گا اور نہ کسی کو حج کے سلسلے میں استثنیٰ دیا جا رہا ہے۔
وزیر حج نے  مزید کہا کہ حج پر جانے والوں کا انتخاب شفاف طریقے سے کیا گیا ہے۔ حج حفظان صحت کے ضوابط کے مطابق ہوگا۔ سب سے بڑا ہدف حج کرنے والوں اور ان کے خدمت گاروں کی صحت وسلامتی کو یقینی بنانا ہے۔

 عازمین کو منتخب کرنے کے لیے شفاف پالیسی اپنائی گئی۔ ( فوٹو: العربیہ)

انہوں نے کہا کہ حج موسم میں کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ سعودی عرب گزشتہ دس برسوں کے دوران 150 ملین سے زیادہ حج و عمرہ عازمین کی خدمت کا اعزاز حاصل کر چکا ہے۔ حج انتظام کا وسیع اور گہرا تجربہ حاصل ہے۔
ڈاکٹر محمد صالح بنتن کا کہنا تھا کہ کورونا کی وبا شروع ہوئی تھی تو سعودی عرب میں 5 لاکھ عمرہ زائرین موجود تھے۔ سعودی عرب ان دنوں حج کرنے اور کرانے والوں کی سلامتی کو اپنی پہلی ترجیح بنائے ہوئے ہے۔

حج حفظان صحت کے ضوابط کے مطابق ہوگا۔ (فوٹو: العربیہ)

سبق ویب سائٹ کے مطابق نائب وزیر حج ڈاکٹر عبدالفتاح مشاط نے بتایا کہ اس سال سعودی عرب میں مقیم غیرملکیوں کو حج کے لیے منتخب کرنے کے سلسلے میں شفاف پالیسی اپنائی گئی۔ وی آئی پی تارکین کو ترجیح نہیں دی گئی۔ حج کے لیے انتخاب آن لائن کیا گیا۔ سب سے بڑی ترجیح صحت اصول کی رہی ہے۔
 ایم بی سی کے  معروف پروگرام ’فی اسبوع‘ میں انہوں نے بتایا کہ اس سال 30 فیصد عازمین حج سعودی ہیں۔ ان کا تعلق صحت خدمات پیش کرنے والے اس عملے سے ہے جو کورونا وائرس میں مبتلا ہوکر صحت یاب ہوگئے۔ 70 فیصد عازمین غیرملکی ہیں۔
عبدالفتاح مشاط نے کہا کہ کسی بھی سفارتکار، کسی ملک کے نمائندے یا وی آئی پی غیرملکی کو اس سال حج پروگرام میں شامل نہیں کیا گیا۔

شیئر: