وزیراعظم پاکستان کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز زلفی بخاری نے کہا ہے کہ جرمنی اور پاکستان کے درمیان معاہدہ ہوا ہے جس کے تحت بیرون ملک سے لوٹنے والے پاکستانیوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
اسلام آباد میں جرمن سفیربرن ہارڈ شلیگ ہیک کے ساتھ مفاہمتی یاداشت ہر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے زلفی بخاری نے کہا کہ جرمنی سے ملنے والی 30 لاکھ یوروز کی امداد سے پاکستانی جاب مارکیٹ کو فروغ ملے گا اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے دروازے کھلیں گے اور وہ چھوٹے کاروبار کر سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ امداد تکنیکی ٹریننگ دینے اور کاروبار میں آسانی کے لیے استعمال ہوگا، اورکورونا کی وجہ سے ملازمتیں کھونے والے پاکستانیوں کی دوبارہ بحالی کی جائے گی۔
مزید پڑھیں
-
کویت سے پاکستانیوں کو لانے کے لیے خصوصی پروازیںNode ID: 478916
-
سعودی عرب سے واپسی کی ٹکٹس کہاں سے ملیں گی؟Node ID: 485426
-
زلفی بخاری: روزویلٹ ہوٹل کو نقصان میں کیوں چلائیں؟Node ID: 490231
ان کے بقول اس پیسے سے بیرون ملک سے آنے والوں کو بینکس سے چھوٹے کاروباری قرضے بھی فراہم کیے جائیں گے۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ کہ ’جو لوگ ساری زندگی بیرون ملک کام کرکے واپس آتے ہیں ان کو معاشرے میں کام کے مواقع فراہم کرنے لیے یہ اہم قدم ہے۔ مجھ سے سوال ہوتا ہے کہ بیرون ملک سے آنے والے پاکستانیوں کے کے لیے آپ کیا کر رہے ہیں؟ میں آج کہتا ہوں کہ ہم بیرون ملک سے آنے والوں کو سہولت دینے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔‘
زلفی بخاری نے کہا کہ پاکستانیوں کی بحالی کے لیے یہ معاہدہ انتہائی اہم ہے۔ معاہدے سے نوجوانوں کو مائیکرو فائنسنگ کی سہولت دی جا سکے گی۔ یہ معاہدہ بہت پہلے ہو جاتا لیکن کورونا کی وجہ سے لیٹ ہوگیا۔
جرمنی پاکستانیوں کو دوبارہ ملازمتوں کے حصول میں مدد دے گا۔ معاہدے کے تحت اووسیز پاکستانیز فاونڈیشن کو ٹیکنیکل معاونت دی جائے گی اور پاکستانیوں کی ٹیکنیکل ٹریننگ میں جرمنی مدد کرے گا۔
