کورونا وبا کے زمانے میں سعودی عرب میں ’زوم‘ شادی کا رواج نت نئی شکل میں رائج ہورہا ہے۔ حائل کے دولہا یاسر النازح نے اپنی شادی کی تقریب میں 50 سے زیادہ افراد کو آن لائن دعوت نامے بھیجے۔
واضح رہے کہ یہ شادی اتوار کو ہوگی۔
سبق ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے النازح نے بتایا کہ شادی پہلے سے طے تھی لیکن نئے کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے صحت ضوابط کی پابندی ناگزیر تھی۔
مزید پڑھیں
-
کورونا سے بچتے ہوئے سادگی سے نکاح اور شادیNode ID: 475886
-
ریاض میں 500 سے زیادہ آن لائن نکاح منعقد کیے گئےNode ID: 476626
-
مکہ کے نوجوان کی ’زوم‘ کے ذریعے شادیNode ID: 492241
’اس میں سب سے اہم سماجی فاصلے کے ضابطے پر عمل درآمد بڑا مشکل کام ہے۔ پابندی یہ بھی تھی کہ پچاس سے زیادہ افراد تقریب میں شامل نہ ہوں۔ طے کیا گیا کہ دولہا اور دلہن کے خاندانوں کی ایک فہرست ترتیب دی جائے جس کے بعد رشتہ داروں اور دوستوں کے نام جاری کردہ دعوت ناموں میں شادی گھر کا لنک بھیجا گیا ۔ شادی کی پوری تقریب زوم ایپلی کیشن کی مدد سے ایک ہال میں منعقد کی جائے۔‘
النازح نے بتایا کہ ای دعوت نامے بھیجتے وقت بڑی مشکل ہورہی تھی کہ کیسے اپنے دوستوں کو شادی کی تقریب میں شریک کروں۔ شریک کرنا ممکن نہیں تھا لیکن اتنا ممکن تھا کہ وہ زوم کے ذریعے سب کو شامل کرلیا جائے۔ تمام مہمانوں کو بتا دیاگیا ہے کہ شادی کا پروگرام آج اتوار کو شام چھ بجے سے ساڑھے چھ بجے تک کا ہے۔
تمام دوست احباب زوم کے ذریعے شادی کی براہ راست مبارکباد پیش کریں گے۔ اس کے بعد شادی کی اصل تقریب ایک شادی گھر میں عشا کی نماز کے بعد ہوگی۔ جس میں صرف دولہا اور دلہن کے رشتہ دار شریک ہوں گے اور ان کی تعداد پچاس سے زیادہ نہیں ہوگی۔
النازح نے بتایا کہ مجھے ڈر تھا کہ رشتہ دار اور احباب زوم کے ذریعے شادی کی تقریب پر ناپسندیدگی کا اظہار کریں گے مگر خلاف توقع سب نے اس کا خیر مقدم کیا- ہر ایک سے یہی سننے کو ملا کہ بہت اچھا کررہے ہو اور حفظان صحت کے ضوابط کی پابندی کا یہی تقاضا ہے کہ سماجی فاصلہ برقرار رکھ کر دلوں کی قربتیں حاصل کی جائیں۔
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں