بیروت دھماکے: 'مُمکنہ بیرونی مداخلت کا جائزہ لیں گے‘
بیروت دھماکے: 'مُمکنہ بیرونی مداخلت کا جائزہ لیں گے‘
جمعہ 7 اگست 2020 17:25
لبنانی صدر نے کہا کہ دھماکوں کی تحقیقات تین سطحوں پر ہو رہی ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
لبنان کے صدر نے کہا ہے کہ بیروت دھماکوں کے بعد کی جانے والی تحقیقات میں یہ بات دیکھی جا رہی ہے کہ کیا یہ دھماکے غفلت کی وجہ سے ہوئے، یہ ایک حادثہ تھا یا یہ ممکنہ بیرونی مداخلت ہے۔
عرب نیوز کے مطابق جمعے کو لبنانی صدر مشیل عون کا کہنا تھا کہ ‘ابھی تک دھماکوں کی وجہ کا تعین نہیں ہو سکا۔ ممکن ہے کہ راکٹ، بم یا کسی اور طریقے سے بیرونی مداخلت ہوئی ہو۔‘
انہوں نے کہا کہ منگل کو ہونے والے دھماکوں کی تحقیقات تین سطحوں پر ہو رہی ہیں، ’پہلی یہ کہ دھماکہ خیز مواد داخل کیسے ہوا اور اسے ذخیرہ کیسے کیا گیا، دوسری یہ کہ کیا دھماکے غفلت یا حادثے کی وجہ سے ہوئے اور تیسری یہ کہ کیا ممکنہ طور پر یہ بیرونی مداخلت تھی۔‘
منگل کو بیروت میں ہونے والے قیامت خیز دھمکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 137 ہو گئی ہے اور پانچ ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
جمعے کو ہی لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہونے والے بم دھماکوں سے متاثرہ بندرگاہ کے 16 ملازمین کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
العربیہ کے مطابق منگل کو ہونے والے قیامت خیز بم دھمکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 137 ہو گئی ہے۔
بیروت میں قائم مقام فوجی عدالت کے کمشنر فادی العقیقی نے بیروت پورٹ کے عہدیداروں سمیت 16 افراد کی گرفتاری کا اعلان کیا ہے۔
العقیقی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اب تک 18 سے زائد افراد سے پوچھ گچھ کی گئی ہے جن میں بیروت بندرگاہ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز، کسٹم انتظامیہ کے عہدیدار، مرمت کے کام کے ذمہ دار، عہدیدار اور وارڈ نمبر 12 میں انتظامیہ کے اہلکار شامل ہیں۔
سینٹرل بینک کی تحقیقاتی کمیٹی کی خفیہ دستاویز کے مطابق مرکزی بینک نے دارالحکومت کی بندرگاہ پر بم دھماکوں کے بعد بیروت بندرگاہ کے سربراہ لبنانی کسٹم انتظامیہ کے سربراہ اور پانچ دیگر افراد کے اکاؤنٹس منجمد کر دیے ہیں۔
جمعے کو ہی فرانسیسی صدر ایمانوئل میخواں نے بیروت میں دھماکوں سے تباہ ہونے والی بندرگاہ اور شہر کے دورے کے بعد کہا ہے کہ ان کا ملک امداد ’کرپٹ ہاتھوں‘ کے حوالے نہیں کرے گا۔
فرانسیسی صدر نے بیروت کے ایک روزہ دورے میں تباہ شدہ شہر کے ملبے پر کھڑے ہو کر لبنان کی سیاسی لیڈر شپ کو سخت وارننگ دی اور کہا کہ ’لبنان کو سیاسی تبدیلی کی ضرورت ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ان کے لبنان کے دورے کا مقصد کسی حکومت کو سپورٹ کرنا نہیں۔