فرانسیسی صدر امانویل میکخواں نے بیروت میں دھماکوں سے تباہ ہونے والی بندرگاہ اور شہر کے دورے کے بعد کہا ہے کہ ان کا ملک امداد ’کرپٹ ہاتھوں‘ کے حوالے نہیں کرے گا۔
عرب نیوز کے مطابق فرانسیسی صدر نے بیروت کے ایک روزہ دورے میں تباہ شدہ شہر کے ملبے پر کھڑے ہو کر لبنان کی سیاسی لیڈر شپ کو سخت وارننگ دی اور کہا کہ ’لبنان کو سیاسی تبدیلی کی ضرورت ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ان کے لبنان کے دورے کا مقصد کسی حکومت کو سپورٹ کرنا نہیں۔
فرانسیسی صدر نے بیروت ایئرپورٹ پر پہنچنے کے بعد کہا تھا کہ ’لبنان کا بحران اخلاقی اور سیاسی ہے۔‘ اور وہ یہاں ہمدری کے اظہار کے لیے حکام سے ملیں گے۔
مزید پڑھیں
-
بیروت دھماکوں کی تحقیقات، ایمرجنسی نافذNode ID: 496931
-
بیروت: بے گھر ہونے والوں کے لیے لوگوں نے دروازے کھول دیےNode ID: 497136
-
لبنان اکیلا نہیں: فرانس کے صدر کا بیروت کے دورے پر پیغامNode ID: 497231
بیروت کے تباہ ہونے والے علاقے کی گلیوں کے دورے میں فرانسیسی صدر کے گرد متاثرہ شہریوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی۔
صدر میکخواں نے بیروت کے بے گھر ہونے والے افراد کی شکایات سنیں۔ شہریوں نے فرانسیسی صدر کا شکریہ ادا کیا جبکہ ایک خاتون نے فرانسیسی زبان میں کہا کہ ’جناب صدر، ہماری مدد کیجیے۔‘
عرب نیوز کے مطابق اس موقع پر چند نوجوانوں نے کہا کہ ’عوام اس حکومت کو ہٹانا چاہتے ہیں۔‘ بعض افراد نے حزب اللہ کے خلاف نعرے بازی کی۔
فرانسیسی صدر امانویل میکخواں نے غیر مشروط امداد کا وعدہ کیا تاہم کہا کہ 'ہم بین الاقوامی امداد کا انتظام کریں گے تاکہ وہ اقوام متحدہ کی نگرانی میں براہ راست لبنانی عوام تک پہنچے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ ’میں یہاں ایک نئے سیاسی اقدام کی شروعات کرنے آیا ہوں۔ اپنی ملاقاتوں کے دوران ایک نئی سیاسی دہائی کے لیے تجویز دوں گا اور اس کا جائزہ لینے کے لیے یکم ستمبر کو دوبارہ یہاں آؤں گا۔‘