Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

45 منٹ میں ابہا کی سیاحت کریں

شہری اور غیرملکی موسم گرما میں ابہا پہنچے ہوئے ہیں۔ (فوٹو سبق)
 سعودی عرب کے پرفضا سیاحتی مقامات میں سے ابہا ایک ہے۔ یہاں تاریخی اور ثقافتی مراکز کی سیر کے لیے بھی مملکت بھر سے مقامی شہری اور مقیم غیرملکی موسم گرما میں پہنچے ہوئے ہیں۔ 
سبق ویب سائٹ کے مطابق محکمہ سیاحت نے 45 منٹ میں سیاحتی بس کے ذریعے ابہا کی سیر کا انتظام کر رکھا ہے۔ 
سیاحتی بس معروف کمپنی الحکیر چلا رہی ہے۔ فروغ سیاحت کونسل اس کی نگراں ہے۔ 

سیاحتی بسیں المفتاحہ قریے میں ’طلال مدح تھیٹر‘ کے سامنے سے چلتی ہیں۔(فوٹو سبق)

روزانہ چار سیاحتی بسیں شام چار بجے المفتاحہ قریے میں ’طلال مدح تھیٹر‘ کے سامنے سے چلتی ہیں۔ یہ ابہا شہر کے سینٹر میں واقع ہے۔ ہر بس پر ٹورسٹ گائیڈ تعینات ہے جو سفر کے دوران آنے والے تاریخی ثقافتی اورسیاحتی مقامات کا تعارف کراتا ہے۔ 
سیاحتی بس کے روٹ پر الخالدیہ محلے کی کنگ فیصل جامع مسجد آتی ہے  ۔یہ خوبصورت طرز تعمیر کا شاندار تحفہ ہے۔ جدید و قدیم طرز تعمیرکا حسین امتزاج ہے۔
سیاحتی بس کے راستے میں ’المدینہ العالیہ‘ (اونچا شہر) آتا ہے۔ یہ ابہا کے نئے سیاحتی منصوبوں میں سے ایک ہے۔ اس کے جنوب مشرق میں تہامہ عسیر اور شمال مغرب میں ابہا شہر واقع ہے۔ یہاں ریستوران، قہوہ خانے، تفریحی مراکز، ہوٹل اور فرنشڈ اپارٹمنٹس موجود ہیں۔ 

کورونا سے بچاؤ کے لیے ہر بس پر 12 سے 15 سیاح ہیں(فوٹو سبق)

سیاحتی بس بادلوں کی دھند سے ہوکر گزرتی ہے۔ اس دوران سیاح ابو خیال پارک اور الجبل الاخضر پارک کی سیر کرتے ہیں۔ یہ دونوں پارک ابہا کی اعلی ترین چوٹی پر واقع ہیں۔ یہاں چیئرلفٹس کا بھی انتظام ہے۔ ریستوران کے علاوہ جدید طرز کے قہوہ خانے بھی ہیں۔ 
سیاحتی بس واپس ہوتے ہوئے شہر کے مرکزی علاقے سے گزرتی ہے۔ اس دوران سیاح ابہا کے ثقافتی اور تاریخی مراکز کا دیدار کرتے ہیں۔ یہاں کی ایک اہم شاہراہ پر پبلک لائبریری کی پرشوکت عمارت بھی نظر آتی ہے۔ یہاں تمام علوم و معارف سے تعلق رکھنے والی 70 ہزار سے زیادہ کتابیں ہیں۔ یہاں بچوں اور بڑوں کے لیے الگ الگ مطالعہ ہال ہیں، لیکچرز ہال ہیں، قلمی نسخوں اور دستاویزات کا مرکز بھی ہے۔

سیاحتی بس واپسی میں شہر کے مرکزی علاقے سے گزرتی ہے۔( فوٹو سبق)

سیاحتی بس سے سیر کرنے والوں کو عسیر نیشنل میوزیم بھی دکھایا جاتا ہے۔علاوہ ازیں آرٹ سٹریٹ پر مختلف پروگرام دیکھنے کو ملتے ہیں۔ 
اس دوران موسمی پھلوں کی نمائشیں بھی دیکھنے سے تعلق رکھتی ہیں۔ ابہا کاعلاقہ انگور،انجیر، آم، کیلے، سٹرابری، کھجور، شہد، اصلی گھی، کافی، گلاب کے پھول، خوشبو دار پھلواریوں، انواع و اقسام کے غلہ جات اور سبزیوں کا بھی مرکز ہے۔ آگے چل کر سیاحتی بس سے سیر کرنے والوں کو عسیر مصنوعات بھی دکھائی جاتی ہیں۔
یہ علاقہ منقش، تاریخی برتنوں، مقامی خوشبویات، روایتی ملبوسات اور یادگاری تحائف کے لیے مشہور ہے۔ یہاں مقامی ساختہ کھلونے  بھی بہت عمدہ ہیں۔ یہاں کھجور کی چھال سے بنائی گئی ٹوپیاں اور روٹی رکھنے کے لیے چنگیری قابل ذکر ہیں۔ 

سیاحوں کو میوزک اورعوامی رقص کے پروگرام بھی دکھائے جاتے ہیں(فوٹو سبق)

ہر بس پرکورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے 12 سے 15 سیاح سوار کیے جارہے ہیں تاکہ سماجی فاصلے کی پابندی کی جاسکے۔ ہر بس کو سفر سے پہلےاور اس کے بعد سینیٹائز کیا جارہا ہے۔ تمام سیاحوں کو میڈیکل ماسک بھی پہنائے جارہے ہیں۔ 
سیاحوں کو سٹیشن واپسی پر میوزک اورعوامی رقص کے پروگرام بھی دکھائے جاتے ہیں اور ان دنوں آتشبازی کا انتظام بھی بڑا دلکش ہے۔ 

شیئر: