سوشل میڈیا پر ایک یمنی یتیم بچے کی المناک ویڈیو وائرل ہوگئی جس نے دیکھنے والوں کو نہ صرف رلا دیا بلکہ پولیس کے محکمے کو بھی متحرک کردیا۔
مزید پڑھیں
-
مکہ اور جدہ سمیت متعدد شہروں میں مطلع غبار آلودNode ID: 885400
واقعہ شروع سے سنیں۔
ہوا یوں کہ سوشل میڈیا ایکٹیویسٹ کو ریاض شہر کے کسی سڑک پر یمنی گداگر بچہ نظر آیا جو نہ صرف شکل سے نہ بدحال تھا بلکہ آنسوؤں کو مشکل سے روک پا رہا تھا۔
جب بچے سے حال احوال معلوم کیا تو انکشاف ہوا کہ ایک درندرہ صفت شخص جسے انسان کہنا کسی طور جائز نہیں، اس نے اس معصوم بچے کو کام دلانے کے بہانے یمن سے غیر قانون طور پر سرحد پار کرائی اور جبری مشقت کراتے ہوئے ریاض میں گدگرای کراتا رہا۔
بچے نے روتے ہوئے اپنا حال بیان کیا۔
میری ماں بیمار ہے، اس کے علاج کے لیے میں اس شخص کے ساتھ چلا آیا۔ وہ مجھ سے گداگری کرتا ہے، مجھے مارتا ہے، مجھے سخت سزا دیتا ہے، مجھے اپنی ماں کے پاس واپس جانا ہے۔
اور پھر آنسوؤں نے اسے کچھ کہنے نہ دیا۔
الجريمه المنظمه في #اليمن تنشط هذه الايام في تهريب اطفال اليمن وتستخدمهم سخرة للتسول وجمع الاموال في #شهر_رمضان!؟
صقر طفل يمني يتوسل الى الماره في احد شوارع مدينة #الرياض ويطلب انقاذه من عصابة الاتجار بالبشر واعادته الى امه باليمن!؟ pic.twitter.com/ng0MCkRR3X١— د عبدالرحمن الراشد (@ARA_556) February 1, 2025
ویڈیو شیئر ہوتے ہی سوشل میڈیا میں ہاہاکار مچ گئی، پولیس کا پورا محکمہ متحرک ہوگیا اور بچے سے رابطہ کرکے چند گھنٹوں میں مجرم کو گرفتار کرلیا۔
یمنی بچہ اعزاز و اکرام کے ساتھ حکومت کی میزبانی میں آگیا جس نے اس کے ساتھ حسن سلوک کیا۔
سوشل میڈیا پر متعدد افراد نے بچے اور اس کی ماں کی زندگی بھر کفالت کا ذمہ لے لیا جبکہ شاہی خاندان کے ایک فرد نے ماں کے علاج کی پوری ذمہ داری لے لی۔
سعودی عرب میں گداگروں کی مدد کرنا قانون کی خلاف ورزی ہے کیونکہ بھیک مانگنا ایک ایسا جرم ہے جس میں کمزور طبقے، خاص طور پر بچوں اور خواتین کو استعمال کیا جاتا ہے۔
قصة الطفل اليمني صقر ،،، وجهود صقور وزارة الداخليه في المملكه في إلقاء القبض على المجرم عديم الإنسانيه تاجر الأطفال pic.twitter.com/qii4abUJZ2
— مشخاط (@meshkhat) February 3, 2025