تحقیقات کو یقینی بنانے کے لیے اس کی تہہ تک پہنچنا ضروری ہے (فوٹو: روئٹرز)
کینیڈین وزیر خارجہ نے بیروت کی بندرگاہ پر چار اگست کو ہونے والے دھماکے کی شفاف اور قابل اعتبار تحقیقات میں تعاون کرنے کی پیش کش کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق کینیڈین وزیر خارجہ فرینکوئس فلپ نے جمعرات کو دورہ بیروت کے موقع پر کہا کہ دھماکے کی تحقیقات کو یقینی بنانے کے لیے اس کی تہہ تک پہنچنا ضروری ہے۔
لبنان میں ایسی حکومت تشکیل دینی چاہیے جو بدعنوانی کے خلاف لڑ سکے (فوٹو: عرب نیوز)
لبنان کے صدر مشیل عون نے 4 اگست کو ہونے والے دھماکے کے بعد اس کی فوری اور شفاف تحقیقات کا وعدہ کیا تھا لیکن بعد میں کہا گیا کہ اس کی تحقیقات میں وقت درکار ہے کہ بندرگاہ پر انتہائی دھماکہ خیز مواد کو غیر محفوظ طریقے سے کیوں ذخیرہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ بیروت دھماکے میں کم ازکم 180 افراد ہلاک اور چھ ہزار کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔
کینیڈا کے وزیر خارجہ نے لبنانی صدر سے ملاقات کے بعد کہا کہ اوٹاوا 'شرائط کے تحت' مدد کرنے کے لیے تیار ہے جس کی تفصیل بعد میں بتائی جائے گی۔ ان شرائط کی کوئی تفصیل جاری نہیں کی گئی۔
دھماکے میں 180 افراد ہلاک اور چھ ہزار زخمی ہوگئے تھے (فوٹو: ٹوئٹر)
وزیر خارجہ نے بعد ازاں ٹیلی ویژن پر دیے گئے ریمارکس میں کہا کہ 'لبنانی عوام توقع رکھتے ہیں کہ اگر کینیڈا تحقیقات میں حصہ لیتا ہے تو قابل اعتماد اور شفاف تحقیقات ہوں گی اور انصاف کے حصول کے لیے کام کیا جائے گا۔'
بیروت کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ فرانس اور امریکہ کا تحقیقاتی ادارہ ایف بی آئی بیروت دھماکے کی تحقیقات میں مدد کر رہا ہے۔ اس دھماکے نے بیروت شہر کو تبدیل اور تباہ کر کے رکھ دیا۔
وزیر خارجہ فرینکوئس فلپ نے یہ بھی کہا کہ لبنان کو اب ایسی حکومت تشکیل دینی چاہیے جو طویل عرصے سے عوام کی جانب سے مطالبہ کی جانے والی اصلاحات نافذ کرے اور بدعنوانی کے خلاف جنگ لڑ سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'ہر کوئی سمجھتا ہے کہ بین الاقوامی امداد میں بھی یہاں سنجیدہ اصلاحات کی ضرورت ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ اصلاحات میں سب سے بڑی بات یہ ہے کہ استثنیٰ ختم ہونا چاہیے۔'