سوشل میڈیا پر سترہ سالہ سعودی لڑکے کی ویڈیو وائرل ہے جو برطانوی لب ولہجے میں انگریزی بول کر سعودی عرب کے تاریخی اور یادگار مقامات کا تعارف بڑے خوبصورت انداز میں کرا رہے ہیں۔ انہیں نہ صرف یہ کہ انگریزی پر عبور حاصل ہے بلکہ وہ معلومات اور لسانی مہارت کا حسین امتزاج پیش کررہے ہیں۔
العربیہ نیٹ کے مطابق احمد مانع آل مشرف نجران میں ایک تاریخی مقام کا تعارف برطانوی لہجے میں انگریزی میں کرا رہے تھے- انہیں پتا بھی نہ تھا کہ کوئی ان کی وڈیو بنا رہا ہے۔ ویڈیو بنانے والے ایک سے زیادہ تھے انہی میں سے ایک نے ویڈیو سوشل میڈیا پر جاری کردی جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی۔
شاهد .. الشاب النجراني أحمد آل مشرف عمرة 17 عام يتحدث بلهجة بريطانية عن أحد معالم المنطقة الأثرية، واجهة مشرفة تستحق الدعم من الواجب على هيئة السياحة استثمار مثل هذه العقول .
#سلامتك_يالذهبي_بغلف pic.twitter.com/tlr28wwhAH— سـالم آل كليب (@saeleem2874) September 4, 2020
احمد سے ان کی انگریزی کی مہارت کا سبب دریافت کیا گیا تو کہنے لگے کہ دراصل ان کا بچپن برطانیہ میں گزرا ہے اور وہاں پرائمری تک تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے بتایا کہ میں اپنے والد ڈاکٹر مانع کے ہمراہ برطانیہ گیا ہوا تھا- والد وہاں فروغ سیاحت کے مضمون میں ماسٹرز کررہے تھے۔ 2016 سے 2020 تک برطانیہ جانے کا اس وقت موقع ملا جب میرے والد وہاں پی ایچ ڈی کے لیے مجھے اپنے ہمراہ لے گئے۔
احمد ما نع کا کہنا ہے کہ مجھے انگریزی سے گہرا لگاؤ ہے تاہم سعودی عرب اور برطانیہ کے ثفافتی ماحول کا فرق انگریزی زبان بہتر انداز میں سیکھنے، سمجھنے میں رکاوٹ بنا تھا- ایک اور مسئلہ یہ تھا کہ گھر میں انگریزی کے بجائے عربی کا راج تھا۔ ملنے والوں کا حلقہ بھی عربوں کا تھا۔ گھر والوں کی مدد سے آج میں برطانوی لہجے میں عمدہ انگریزی بول پاتا ہوں- سچی بات تو یہ ہے کہ گھر والوں نے میری بڑی مدد کی۔ پھر برطانیہ میں سکول کا ماحول بے حد عمدہ ہے۔ اس ماحول نے بھی مجھے انگریزی عمدہ انداز میں سیکھنے اور اپنانے کا موقع مہیا کیا-
مزید پڑھیں
-
سعودی لڑکا فرانسیسی سیاح کا گائیڈ بن گیاNode ID: 448511
احمد مانع نے کہا کہ مجھے بڑی خوشی ہوئی کہ میرے انداز کو پسند کیا گیا- یہ اطمینان بھی ملا کہ میں درست راستے پر ہوں- اب میرا عزم ہے کہ مستقبل میں نجران کے تمام اہم تاریخی مقامات کا معتبر، آسان اور دلچسپ تعارف تیار کرکے پیش کروں گا-
احمد مانع نے مزید کہا کہ ثقافتی ورثے کے مقامات میرے نزدیک مٹی یا پتھر سے بنے مکانات سے زیادہ بہت کچھ ہیں۔ ان کی بدولت ہم اپنے بزرگوں کی زندگی اور ان کے طرز معاشرت سے واقفیت حاصل کرتے ہیں۔ انہیں دیکھ کر ہمیں سمجھ آتی ہے کہ انہوں نے اپنے دور میں کس قسم کے چیلنجوں کا سامنا کیا- ہم ان کےعزم، ان کی سمجھ اور تجربے سے روشنی لے کر قدیم تمدن میں نئے رنگ بھر کر جدید تمدن کی شکل دے سکتے ہیں۔