Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برطانوی لہجے میں انگریزی بولنے والا سعودی، ویڈیو وائرل

نوجوان نے یادگار مقامات کا تعارف خوبصورت انداز میں کرایا (فوٹو: العربیہ)
 سوشل میڈیا پر سترہ سالہ سعودی لڑکے کی ویڈیو وائرل ہے جو برطانوی لب ولہجے میں انگریزی بول کر سعودی عرب کے تاریخی اور یادگار مقامات کا تعارف بڑے خوبصورت انداز میں کرا رہے ہیں۔ انہیں نہ صرف یہ کہ انگریزی پر عبور حاصل ہے بلکہ وہ معلومات اور لسانی مہارت کا حسین امتزاج پیش کررہے ہیں۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق احمد مانع آل مشرف نجران میں ایک تاریخی مقام کا تعارف برطانوی لہجے میں انگریزی میں کرا رہے تھے- انہیں پتا بھی نہ تھا کہ کوئی ان کی وڈیو بنا رہا ہے۔ ویڈیو بنانے والے ایک سے زیادہ تھے انہی میں سے ایک نے ویڈیو سوشل میڈیا پر جاری کردی جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی۔ 
احمد سے ان کی انگریزی کی مہارت کا سبب دریافت کیا گیا تو کہنے لگے کہ دراصل ان کا بچپن برطانیہ میں گزرا ہے اور وہاں پرائمری تک تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے بتایا کہ میں اپنے والد ڈاکٹر مانع کے ہمراہ برطانیہ گیا ہوا تھا- والد وہاں فروغ سیاحت کے مضمون میں ماسٹرز کررہے تھے۔ 2016 سے 2020 تک برطانیہ جانے کا اس وقت موقع ملا جب میرے والد وہاں پی ایچ ڈی کے لیے مجھے اپنے ہمراہ لے گئے۔
احمد ما نع کا کہنا ہے کہ مجھے انگریزی سے گہرا لگاؤ ہے تاہم سعودی عرب اور برطانیہ کے ثفافتی ماحول کا فرق انگریزی زبان بہتر انداز میں سیکھنے، سمجھنے میں رکاوٹ بنا تھا- ایک اور مسئلہ یہ تھا کہ گھر میں انگریزی کے بجائے عربی کا راج تھا۔ ملنے والوں کا حلقہ بھی عربوں کا تھا۔ گھر والوں کی مدد سے آج میں برطانوی لہجے میں عمدہ انگریزی بول پاتا ہوں- سچی بات تو یہ ہے کہ گھر والوں نے میری بڑی مدد کی۔ پھر برطانیہ میں سکول کا ماحول بے حد عمدہ ہے۔ اس ماحول نے بھی مجھے انگریزی عمدہ انداز میں سیکھنے اور اپنانے کا موقع مہیا کیا- 
احمد مانع نے کہا کہ مجھے بڑی خوشی ہوئی کہ میرے انداز کو پسند کیا گیا- یہ اطمینان بھی ملا کہ میں درست راستے پر ہوں- اب میرا عزم ہے کہ مستقبل میں نجران کے تمام اہم تاریخی مقامات کا معتبر، آسان اور دلچسپ تعارف تیار کرکے پیش کروں گا- 
احمد مانع نے مزید کہا کہ ثقافتی ورثے کے مقامات میرے نزدیک مٹی یا پتھر سے بنے مکانات سے زیادہ  بہت کچھ ہیں۔ ان کی بدولت ہم اپنے بزرگوں کی زندگی اور ان کے طرز معاشرت سے واقفیت حاصل کرتے ہیں۔ انہیں دیکھ کر ہمیں سمجھ آتی ہے کہ انہوں نے اپنے دور میں کس قسم کے چیلنجوں کا سامنا کیا- ہم ان کےعزم، ان کی سمجھ اور تجربے سے روشنی لے کر قدیم تمدن میں نئے رنگ بھر کر جدید تمدن کی شکل دے سکتے ہیں۔

 

خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: