دُبئی: درزی کا جعلی دستاویزات کے ذریعے ہزاروں درہم کا فراڈ
دبئی بینک نے پبلک پراسیکیوشن کی مدد سے کیس فائل کردیا (فوٹو: سوشل میڈیا)
دبئی کے ایک بینک سے ایک ایشیائی درزی نے جعلی دستاویزات کی مدد سے 55 ہزار درہم نکلوا لیے۔
الامارات الیوم کے مطابق بینک کے ریجنل مینیجر نے پبلک پراسیکیوشن کو بتایا کہ ایشیائی درزی نے جعلی دستاویزات پیش کرکے کریڈٹ کارڈ نکلوایا اور پھر اس سے بھاری رقم نکلوا لی۔ ایک معروف ادارے میں ملازمت کی جعلی دستاویز پیش کرکے قرضہ بھی لے لیا۔
بینک مینیجر نے بتایا کہ ایشیائی درزی نے اکاؤنٹ کھلوانے اور کریڈٹ کارڈ حاصل کرنے کے لیے آن لائن درخواست دی تھی۔ انہوں نے ایک پیٹرولیم کمپنی میں ملازم ہونے کا سرٹیفیکیٹ بھی پیش کیا تھا جس میں ان کی تنخواہ کا ذکر تھا۔ پاسپورٹ کی فوٹو کاپی، اقامے کی فوٹو کاپی اور دیگر دستاویزات بھی درخواست کے ساتھ منسلک تھیں۔
بینک اہلکار نے اس سے مل کر دستخط کا ریکارڈ حاصل کیا اور قرض کی منظوری دی، کریڈٹ کارڈ بھی جاری کردیا گیا۔ ان سے ضمانت کے طور پر دو چیکس پر دستخط بھی لے لیے گئے۔
بینک مینیجر نے بتایا کہ ایشیائی شہری نے اکاؤنٹ کھل جانے کے بعد بیس ہزار درہم نکالے پھر اس نے تقریباً 35 ہزار درہم کارڈ سے حاصل کیے۔ اسی دوران اس نے قسطوں کی ادائیگی بند کردی۔
بعدازاں بینک نے ان کی کمپنی سے رجوع کرکے تنخواہ کے بارے میں دریافت کیا کہ آخر ان کی تنخواہ اب تک بینک میں کیوں نہیں بھیجی گئی جس پر کمپنی نے بتایا کہ وہ ہمارے ملازم ہی نہیں ہیں۔
دبئی بینک نے پبلک پراسیکیوشن کی مدد سے کیس فائل کردیا جس کی سماعت دبئی میں فوجداری مقدمات کی عدالت نے شروع کردی ہے۔