اگر کبھی تفریح کا دل کرے اور ذہن میں یہ خیال آئے کہ چلو آج کچھ احسان فراموشوں سے مل کر آتے ہیں تو کہیں زیادہ دور جانے کی ضرورت نہیں ہے، دو لاکھ سے زیادہ تو آپ کو دلی میں ریلوے کی پٹریوں کے قریب ہی مل جائیں گے۔ انہوں نے ریلوے کی زمین پر اپنے کچے پکے مکان بنا رکھے ہیں اور دن بھر مفت میں ٹرینوں کا نظارہ کرتے ہیں۔
اور ہم جیسے لوگوں کو ریلوے پلیٹ فارم پر جانے کے لیے بھی لائن میں لگ کر دس روپے کا ٹکٹ خریدنا پڑتا ہے۔
ان میں سے کچھ مکان تو پٹریوں کے اتنے قریب ہیں کہ ٹرینیں بس کسی طرح دامن بچا کر نکل پاتی ہیں۔ اب ان لوگوں پر، اور ان 48 ہزار جھگیوں پر جن میں وہ رہتے ہیں، سپریم کورٹ کی نظر پڑ گئی ہے۔
مزید پڑھیں
-
فیس بک کی بی جے پی لیڈر پر پابندیNode ID: 502791
-
کبھی دیے جلائے اور کبھی دلNode ID: 503941
-
خواتین کے دکھ اور بے بسی کی انتہاNode ID: 504861