Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انگلینڈ: بد زبان طوطے 'مشکل سال میں مسکراہٹ کی وجہ'

نازیبا الفاظ استعمال کرنے والے پانچ طوطے اگست میں پارک میں لائے گئے تھے۔ فوٹو: لنکن شائر وائلڈ لائف پارک
انگلینڈ میں واقع لنکن شائر زو میں نازیبا الفاظ سیکھنے پر پانچ طوطوں کو ایک دوسرے سے الگ کر دیا گیا ہے۔
برطانوی اخبار گارڈین کے مطابق بلی، ایلسی، ایرک، جیڈ اور ٹائسن نام کے طوطوں کو لنکن شائر وائلڈ لائف پارک میں 200 طوطوں کی کالونی میں اگست میں لایا گیا تھا۔
تاہم انہوں نے جلد ہی نازیبا الفاظ کا استعمال شروع کردیا۔
وائلڈ لائف پارک کے سی ای او سٹیو نیکولاس نے برطانوی نیوز ایجنسی پی اے میڈیا کو بتایا کہ، 'ہم  نے یہ بہت جلد دیکھا۔ ہم طوطوں کے نازیبا الفاظ سننے کے عادی ہیں، لیکن ہمارے پاس کبھی پانچ ایسے (طوطے) ایک ساتھ نہیں آئے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'کالونی کے زیادہ تر طوطے خاموش ہوجاتے ہیں لیکن یہ پانچ نہ جانے کس وجہ سے بہت اس سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔'
وائلڈ لائف پارک کے سی ای او کے بقول 'اسی لیے ان پانچوں کو پارک کے مختلف علاقوں میں بھیج دیا گیا ہے تاکہ یہ پانچ ایک دوسرے کی پشت پناہی نہ کر سکیں۔'
سٹیو نکولاس کا کہنا تھا کہ کسی نے طوطوں کی شکایت نہیں کی لیکن انہیں پارک آنے والے چھوٹے بچوں کی وجہ سے الگ کیا گیا۔
پارک کے سی ای او کا مزید کہنا تھا کہ لوگ ان کے پاس آتے ہیں لیکن شکایت لے کر نہیں بلکہ طوطوں کے ان الفاظ کے استعمال سے بہت لطف اندوز ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ طوطوں کے ان الفاظ کا استعمال 'ایک بے حد مشکل سال میں مسکراہٹ لایا ہے'۔
اس پارک میں چیکو نام کا طوطا بھی ہے جو کہ ستمبر میں کچھ گانے سیکھنے پر شہ سرخیوں میں آیا تھا، جس میں مشہور گلوکارہ بیونسے کا 'اف آئی ور آ بوائے' شامل تھا۔  

شیئر: