انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں کھلاڑیوں سے بُکیز کے رابطوں کا ایک اور کیس سامنے آگیا ہے۔ انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے اینٹی کرپشن چیف کا کہنا ہے کہ لیگ میں کھیلنے والے ایک کھلاڑی نے بتایا ہے کہ انہیں بُکیز کی جانب سے ٹیم کی معلومات فراہم کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔
انڈین کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن چیف اجیت سنگھ نے اتوار کو فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’بُکیز نے ایک کھلاڑی سے رابطہ کیا جس کو کھلاڑی نے فوراً ہمیں رپورٹ کر دیا۔‘
’ہم جانتے ہیں کہ کھلاڑی سے کس نے رابطہ کیا۔۔۔ ہم اس کیس کو دیکھ رہے ہیں۔‘
مزید پڑھیں
-
کورونا کی وجہ سے انڈین پریمیئر لیگ ملتویNode ID: 464656
-
انڈین کرکٹ کو 11 ارب ڈالر نقصان کا خدشہNode ID: 478361
-
آئی پی ایل: دھونی کے سب سے زیادہ میچزNode ID: 508996
اجیت سنگھ کا کہنا تھا کہ جس کھلاڑی سے رابطہ کیا گیا وہ ’نسبتاً غیر معروف‘ ہیں۔ ان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔ ان سے کہا گیا تھا کہ وہ اپنی ٹیم کے بارے میں کچھ معلومات فراہم کریں۔
دنیا کی امیر ترین کرکٹ لیگ آئی پی ایل کا تیرہواں ایڈیشن متحدہ عرب امارات میں جاری ہے۔ کورونا وائرس کے سبب یہ ایونٹ تماشائیوں کے بغیر کھیلا جا رہا ہے۔
آئی پی ایل میں شریک تمام 8 ٹیموں کو کورونا وائرس سے محفوظ رکھنے کے لیے الگ محفوظ بائیو ببلز میں الگ رکھا جا رہا ہے۔
اجیت سنگھ نے ٹورنامنٹ کے آغاز سے قبل اے ایف پی کو بتایا تھا کہ بائیو ببلز کے ذریعے ہمارے لیے یہ آسان ہوگا کہ ہم ایونٹ کے دوران کھلاڑیوں سے رابطے کرنے والے بُکیز پر نظر رکھ سکیں۔
انڈین کرکٹ بورڈ نے آن لائن جوئے بازی کی نشاندہی کرنے والی ایک ٹیکنالوجی کمپنی ‘سپورٹ راڈار‘ سے گذشتہ ماہ ہی ایک معاہدہ کیا تھا۔
یاد رہے کہ 2008 میں آئی پی ایل کے آغاز سے ہی اس لیگ میں میچ فکسنگ، سپاٹ فکسنگ اور کرپشن کے نت نئے کیسز سامنے آرہے ہیں۔
