Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترکی کے ایس-400 دفاعی نظام کا تجربہ

نیٹو کے سربراہ جینز سٹولٹن برگ یونان کا دورہ ایک ایسے وقت میں کر رہے ہیں جب روس کے تیار کردہ ایس-400 میزائل دفاعی نظام کی ترکی کے شہر سامسن سے گزرنے کی ویڈیو سامنے آئی ہے جو دفاعی ترجیحات اور ٹرانس ایٹلانٹک اتحاد کی سکیورٹی کے درمیان تناؤ کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ان دونوں واقعات کے ساتھ منگل کو ہی ایک نوٹس جاری کیا گیا تھا جس میں شمالی فضائی حدود کو روس کے شہر سینوپ میں ایس -400 اور ڈرون مشقوں کی وجہ سے 10 دن کے لیے بند کرنے کا کہا گیا تھا۔
یہ فوٹیج ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے جب ایک روز قبل نیٹو کے سربراہ نے تنبیہ کی تھی کہ ترکی کی ایس-400 زمین سے فضا کے میزائل نظام کی خریداری کی وجہ سے امریکہ پابندیاں لگا سکتا ہے۔
امریکہ کی جانب سے اب تک ترکی کے اس منصوبے پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ تاہم، گذشتہ سال جب ترکی کو روس کے دفائی نظام کی پہلی کھیپ موصول ہوئی تھی اس کے بعد امریکہ نے ترکی کو اپنے پانچویں نسل کے ایف-35 جوائنٹ سٹرائیک فائٹر پروگرام سے خارج کردیا تھا۔
استنبول میں سویڈش ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے ترکی کے ماہر میتھیو گولڈمین نے عرب نیوز کو بتایا کہ نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز سٹولٹنبرگ کے دورے کے فوراً بعد ترکی کا ایس-400 میزائل نظام کا تجرنہ کرنا نیٹو کے اتحادیوں کے لیے بہت ناگوار گزرا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نیٹو کے سربراہ ترکی میں اس لیے تھے تاکہ ترکی اور یونان کے درمیان گشیدگی کو کم کر سکیں اور ترکی کو ایس-400 نظام کو محرک کرنے سے روک سکیں، کیونکہ اس سے امریکہ کے ترکی پر پابندیاں لگانے کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔
'(دفائی) نظام کے تجربے کی کارروائی آج کرنے سے، جب سٹولٹن برگ یونان میں ہیں، ایک سخت پیغام گیا ہے کہ ترکی اپنے نیٹو اتحادیوں کے دباؤ میں نہیں آئے گا۔'

شیئر: