جی 20 کے وزرائے توانائی نے سرکلر کاربن معیشت کی حوصلہ افزائی کا فیصلہ کیا ہے۔ ماحول دوست توانائی تک رسائی کے پروگرام کو مضبوط بنانے اور گیس کے اخراج کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے سرکلر کاربن معیشت اپنائی جائے گی۔
مزید پڑھیں
-
بین الاقوامی معیشت کے استحکام کے لیے 25 سفارشاتNode ID: 514461
الشرق الاوسط کے مطابق جی 20 کے وزرائے توانائی نے سعودی عرب کی صدارت میں منعقدہ دوسرے اجلاس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا۔ اعلامیے میں کہا کہ سرکلر کاربن معیشت کی اہمیت کا علم ہے۔ یہ مضر گیسوں کو قابو کرنے کے لیے موثر، مکمل اور حقیقت پسندانہ طریقہ کار ہے اسے ہر ملک اپنے حالات اور ترجیحات کو سامنے رکھ کر نافذ کرسکتا ہے۔
وزرائے توانائی نے کہا کہ ملکی اور علاقائی حالات کو مدنظر رکھنا ہوگا۔ مختلف مواقع تلاش کرنے کے لیے جدوجہد کرنا ہوگی۔ اس سلسلے میں سرکلر کاربن معیشت پلیٹ فارم کا انتخاب بھی ہمارے سامنے ہے۔ جی 20 کے ممالک مختلف پروگرام اور سکیمیں بنائے ہوئے ہیں۔ ان کی بدولت معمولی لاگت والی توانائی حاصل کی جاسکے گی اور سب لوگ اس پر انحصار کرسکیں گے۔
وزرائے توانائی ن کا کہنا تھا کہ کہ چار نکاتی سرکلر کاربن معیشت پروگرام خاص دائرے میں نافذ کیا جاسکتا ہے۔ اس سے توانائی مارکیٹوں میں امن و استحکام آئے گا۔
مزید پڑھیں
-
جی ٹوئنٹی: غریب ملکوں کو قرض ادائیگی میں مزید 6 ماہ کی توسیعNode ID: 511231
سرکلر کاربن معیشت رکن ملکوں میں بہت سارے مواقع مہیا کرے گی۔ یہ پروگرام ہر ملک اپنے قومی حالات کے لحاظ سے نافذ کرے گا۔
کنگ عبداللہ پٹرولیم ریسرچ اینڈ سٹڈیز سینٹر نے سرکلر کاربن معیشت گائیڈ تیار کی ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اس سال جی 20 کا قائد سعودی عرب توانائی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے عہد کی پابندی کررہا ہے۔ سعودی عرب نجی اداروں میں سرکلر کاربن معیشت کا طریقہ کار اپنانے پر بھی توجہ کئے ہوئے ہے۔ سعودی آرامکو نے جو پوری دنیا میں سب سے بڑی تیل کمپنی ہے اپنی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا ہے کہ وہ توانائی کی استعداد اور ٹیکنالوجی اپنا رہی ہے۔
جی 20 کے وزرائے توانائی نے اطمینان دلایا ہے کہ جی ٹوئنٹی میں شامل ممالک ملکی حالات اور سسٹم کے موثر ہونے کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے یہاں یہ پروگرام نافذ کریں گے۔