سعودی بزنس گروپ نے 25 سفارشات پر مشتمل بیان جاری کیا ہے۔ سفارشات کا مقصد بین الاقوامی معیشت میں جان ڈالنا اور مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اقتصادی نظام کی بنیادیں راسخ کرنا ہے۔
سعودی بزنس گروپ کے سربراہ یوسف البنیان نے کہا کہ کورونا بحران کے باعث 2020 غیرمعمولی سال رہا۔
جی 20 کی تاریخ میں اس جیسا سال کبھی نہیں آیا۔ اس کے باوجود گروپ نے وبا کے پھیلنے سے قبل جو ترجیحات متعین کی تھیں وبا کے بعد ان کی اہمیت میں کوئی کمی نہیں آئی۔
البنیان نے کہا کہ کورونا بحران نے تجارت، فنڈنگ، ڈیجیٹل، روزگار، موسم کی تبدیلی اور قانون کی عمل داری جیسے مسائل کی اہمیت مزید بڑھا دی ہے۔
اس حوالے سے جامع پالیسیاں تیار کی گئیں۔ اس امر پر زور دیا گیا کہ زیادہ کمزور زمروں کی مدد کے لیے مربوط بین الاقوامی کوشش کی جائے۔
بی 20 کے قائدین نے اجلاس میں آزاد تجارت کے متعدد مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ کاروبار میں خواتین کو مواقع فراہم کرنے کے موضوع پر غوروخوض کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ امریکہ میں متعین سعودی سفیر شہزادی ریما بنت بندر، عالمی مالیاتی فنڈ کی ڈائریکٹر کرسٹا لینا جورجیوا، برطانیہ کے سابق وزیراعظم گورڈن براؤن، ٹوٹل کمپنی کے ایگزیکٹیو چیئرمین، سعودی آرامکو کے ایگزیکٹیو چیئرمین، ایچ پی کی سابق ایگزیکٹیو چیـئرپرسن، ماسٹر کارڈ کمپنی کے چیئرمین، اسٹینڈرڈ چارٹرڈ کے چیئرمین سمیت جی 20 کی ممتاز کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔