Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خاموش قاتل ذیابیطس سے متعلق آگہی مہم کا آغاز

ذیابیطس کی شرح میں مشرق وسطی میں مملکت دوسرے نمبر پر ہے۔(فوٹو گلف نیوز)
سعودی سپورٹس فار آل فیڈریشن(ایس ایف اے) 14 نومبر کو ذیابیطس کے عالمی دن سے پہلے اس خاموش قابل سے متعلق  شعور اجاگر  کرنے کے لیے ہیلتھ  پروگرام کو فروغ دے رہی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب میں ذیابیطس کا مرض عام دائمی بیماریوں میں مبتلا مریضوں میں سب سے زیادہ پایا جاتا ہے۔
اس کی اہم  وجہ  طرز زندگی کے مسائل جیسے ورزش کی کمی ، غیر صحت بخش غذا اور موٹاپا سے متعلق ہے۔

اس  مرض سے نمٹنے کے لئے جسمانی ورزش سب سے اہم  ہتھیار ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

سعودی عرب کی بالغ آبادی 23 ملین سے بڑھ رہی ہے جب کہ  بین الاقوامی ذیابیطس فیڈریشن کے مطابق بالغوں میں ذیابیطس کا پھیلاؤ 18.3 فیصد (40 لاکھ سے زیادہ کیسز) ہیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او )کی  رپورٹ کے مطابق  ذیابیطس کی شرح کے لحاظ سے سعودی عرب مشرق وسطی میں دوسرے اور دنیا  بھر میں ساتویں نمبر پر ہے۔
ریاض میں ذیابیطس کیئر سنٹر میں ایک  ماہر روان الداور نے شوگر کے مرض سے نمٹنے کے لئے جسمانی سرگرمیوں کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
روان نے عرب نیوزسے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ  ذیابیطس کے بارے میں شعور بیدار کرنے کے لئے مہم چلانا انتہائی ضروری ہے  کیونکہ ذیابیطس کی قسم 2 کے خطرے سے نمٹنے اور اسے کم کرنے کے لئے جسمانی ورزش سب سے اہم  ہتھیار ہے۔

خصوصی واک پروگرام  میں 21.1 کلومیٹر  واک کا چیلنج دیا گیا ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

انہوں نے کہا کہ ذیابیطس کا تعلق کسی خاص عمر گروپ سے نہیں۔ یہ جینیات اور غیر صحت مند طرز زندگی جیسے عوامل کے مطابق کسی بھی عمر میں کسی بھی شخص کو  متاثر کرسکتا ہے۔
روان نے اس کے بارے میں معلومات  پر مزید  روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب میں لوگوں کو صحت مند طرز زندگی اپنانے کی اپیل کی کیونکہ مملکت میں ذیابیطس کے مریضوں کا تناسب زیادہ ہے۔
مملکت میں لوگوں کو طرز زندگی  میں بہتری لاتے ہوئے جسمانی ورزش میں اضافہ کرنا چاہئے ، مناسب اوقات میں صحتمند کھانا کھانا چاہئے ، بہت زیادہ پانی پینا چاہئے اور
شکر اور کاربوہائیڈریٹ پر خصوصی توجہ مرکوز رکھنی چاہئے۔

دنیا  بھر میں شوگر کے مریضوں میں سعودی عرب ساتویں نمبر پر ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

انہوں نے مزید کہا  کہ صحت مند طرز زندگی اپنانے سے ذیابیطس ،ٹینشن اور  ہائی بلڈ پریشر  جیسی بیماریوں سے بچنے میں مدد ملتی ہے کیونکہ یہ تینوں حالتیں دائمی بیماریوں کی اصل وجہ ہیں۔
 سعودی سپورٹس فار آل فیڈریشن (ایس ایف اے) نے  " ہر قدم  ایک ساتھ" پروگرام شروع کیا  ہے جو 14 نومبر ذیابیطس کے عالمی دن  تک جاری رہے گا۔اس پروگرام میں  تمام عمر اور شعبوں کے افراد سے  اچھی صحت  پر متحد ہونے کا مطالبہ کیا  گیا ہے۔
سعودی عرب میں رائل ڈینش ایمبسی اور ڈینش ملٹی نیشنل ہیلتھ کیئر کمپنی نوو نورڈیسک کے تعاون سےیہ پروگرام شروع کیا گیا  ہے۔پروگرام  کا مقصد ذیابیطس اور دیگر دائمی امراض  میں مبتلا افراد کے لئے بہتر علاج تلاش کرنا ہے۔
اس سے متعلقہ خصوصی واک پروگرام کے تحت بالغوں کے لیے 21.1 کلومیٹر  واک کرنے کا چیلنج دیا گیا ہے اور بچوں کے لیے 14 کلومیٹر واک کا چیلنج دیا جا رہا ہے۔
سعودی سپورٹس فار آل فیڈریشن (ایس ایف اے) کے صدر شہزادہ خالد بن  ولید بن طلال آل سعود نے ا س موقع پر کہا ہے کہ عالمی یوم ذیابیطس پر   ہم اپنی صحتمند اورمتحرک عوام  کو آگے بڑھنتا دیکھنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ  ایس ایف اے کا قیام سعودی عرب  میں لوگوں کی فلاح و بہبود اور ان میں صحت مند طرز زندگی کو فروغ دینے کے لئے کیا گیا ہے۔
یہ پروگرام سعودی وژن2030 کے ترقیاتی منصوبوں کا ایک حصہ ہے۔
 
 

شیئر: