Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقامہ ختم ہوگیا، واپسی کےلیے آوٹ پاس بنوا سکتا ہوں؟

فیس جمع ہو گئی ابھی تک اقامہ تجدید نہیں ہوا(فوٹو ایس پی اے) 
سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد حالات معمول پر آنے لگے ہیں۔ کورونا کے نئے کیسز مسلسل کم ہو رہے ہیں۔ اسی تناظر میں بین الاقوامی پروازوں کی بحالی بھی مرحلہ وار جاری ہے۔ 
موجودہ صورت حال کے حوالے سے قارئین نے اپنی مشکلات اور مسائل سے متعلق مزید سوالات بھیجے ہیں۔
سلمان خان کا سوال ہے میں ایک کمپنی میں ’عامل معماری‘ کے طور پر کام کررہا ہوں۔ اقامہ کی فیس 1650 ریال جمع ہو گئی تاہم ابھی تک اقامہ تجدید نہیں ہوا؟ 
جواب۔ اقامہ کی تجدید سے آپ کی کیا مراد ہے اگر آپ کی مراد کارڈ سے ہے تو اقامہ کارڈ 5 برس کے لیے کارآمد ہوتا ہے۔ کارڈ کو 5 برس بعد ہی دوبارہ پرنٹ کیا جاتا ہے یا اگر آپ کفالت یعنی سپانسر شپ تبدیل کرتے ہیں تو اس وقت دوسرا کارڈ پرنٹ  کیاجاتا ہے جبکہ سسٹم میں اقامہ کی مدت میں اضافہ کردیاجاتا ہے۔ 
آپ اگر اپنے اقامے کی مدت کے بارے میں دریافت کرنا چاہتے ہیں تو جوازات کے ابشر اکاونٹ پر لاگ ان کر کے اس میں اپنے اقامے کا نمبر اور مطلوبہ کوڈ فیڈ کرکے اقامے کی درست تاریخ معلوم کی جاسکتی ہے۔ 
آپ کا سوال کیونکہ واضح نہیں ہے اس لیے سوال میں جو نکات تھے اسی حساب سے جواب دیا گیا ۔ سوال واضح طور پر بھیجیں جس میں اس بات کی وضاحت کی گئی ہو کہ کس ویزے مملکت میں مقیم ہیں کیونکہ انفرادی ویزے والوں کے لیے قوانین قدرے مختلف ہوتے ہیں۔ انفرادی ویزے میں گھریلوڈرائیور اور نجی سپانسر کے پاس کام کرنے وا لے شامل ہوتے ہیں جن پر لیبر آفس کی فیس نہیں ہوتی جبکہ دوسرے پیشہ ور کارکنوں پر لیبر آفس کی فیس عائد ہوتی اور ان کا ورک پرمٹ جدا ہوتا ہے جس کےلیے قواعد مختلف ہوتے ہیں۔ 
علی حسن کا سوال ہے میرا اقامہ ایک سال سے ختم ہے،  پاکستان جانا چاہتا ہوں، کیا جدہ قونصلیٹ سے آوٹ پاس بنا سکتا ہوں؟ 

کارکن کے اقامے کی تجدید آجر کی ذمہ داری ہے(فوٹو سوشل میڈیا)

جواب۔ خروج نہائی پرجانے کےلیے کارآمد اقامہ ہونا انتہائیلازمی امر ہے۔ وہ غیر ملکی کارکن جو ملازمت کے ویزے پر مملکت میں مقیم ہیں ان کے لیے لازمی ہے کہ انکا اقامہ مقررہ مدت سے قبل ہی تجدید کیاجائے۔ 
قانون کے مطابق کارکنوں کے اقاموں کی تجدید آجر کی ذمہ داری ہے اس میں انفرادی ویزوں پر مقیم افراد شامل ہیں۔ 
اقامے کی تجدید میں تاخیر پر پہلی بار 500 ریال جبکہ دوسری بار 1000 ریال جرمانہ عائد کیاجاتا ہے تیسری بار تاخیر پرملک بدری کی سزا دی جاتی ہے۔ اقامے پر مقیم کسی بھی کارکن کا فائنل ایگزٹ اس وقت تک نہیں لگایاجاسکتا جب تک انکا اقامہ کارآمد نہ ہو۔ 
اقامہ کی بروقت تجدید ہرصورت میں کفیل یا انسپانسر کی ذمہ داری ہے۔ آپ کو چاہئے کہ لیبر آفیس سے رجوع کریں اور وہاں درخواست دیں تاکہ وہ آپکے کفیل کے ذریعے اقامہ تجدید کرانے کے بعد فائنل ایگزٹ لگاسکیں۔ 

آوٹ پاس ہنگامی پاسپورٹ ہوتا ہے یہ  ہنگامی حالت میں دیا جاتا ہے(فوٹو ایس پی اے)

جہاں تک آپ نے آوٹ پاس کے حوالے سے سوال کیا ہے، آوٹ پاس ہنگامی پاسپورٹ ہوتا ہے یہ انتہائی ہنگامی حالت میں دیا جاتا ہے جو لوگ عارضی ویزے جن میں عمرہ، حج یا وزٹ شامل ہیں پر آنے والوں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ 
اگر آپ اوٹ پاس پر جانے کے خواہاں ہیں تو یہ آپ کے لیے مستقبل میں مناسب نہیں ہوگا اس لیے بہتر ہے کہ قانونی تقاضے پورے کریں جس کےلیے قونصلیٹ کے شعبہ ویلفئیر سے رجوع کریں اور وہاں اپنے مسئلے کے بارے میں درخواست دیں جہاں اس قسم کے معاملات کو حل کرنے کےلیے اہلکاروں کو متعین کیاجاتا ہے جو بلکل مفت یہ خدمات انجام دیتے ہیں۔

شیئر: