نئے پاسپورٹ کا اندراج جوازات میں نہیں، واپسی کیسے؟
نئے پاسپورٹ کا اندراج جوازات میں نہیں، واپسی کیسے؟
پیر 9 نومبر 2020 4:43
ارسلان ہاشمی ۔ اردو نیوز، جدہ
سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد حالات معمول پر آنے لگے ہیں۔ کورونا کے نئے کیسز مسلسل کم ہو رہے ہیں۔ اسی تناظر میں بین الاقوامی پروازوں کی بحالی بھی مرحلہ وار جاری ہے۔
موجودہ صورت حال کے حوالے سے قارئین نے اپنی مشکلات اور مسائل سے متعلق مزید سوالات بھیجے ہیں۔
محمد عادل کا سوال ہے کورونا وائرس کی وجہ سے عائد سفری پانبدیوں کے سبب میں وقت مقررہ پر مملکت نہیں آسکا تھا۔ معلوم یہ کرنا چاہتا ہوں کہ کورونا پابندیوں کے دوران میرا پاسپورٹ ایکسپائر ہو گیا تھا جس کے بعد نیا پاسپورٹ بنوایا، اب سعودی عرب واپسی کے لیے فلائٹ بک کرالی ہے کیا میں نئے پاسپورٹ پر مملکت آسکتا ہوں جبکہ نئے پاسپورٹ کا اندراج جوازات میں نہیں، اس صورت میں کیا کیا جائے ؟
جواب۔ بین الاقوامی سفر کےلیے کارآمد پاسپورٹ درکار ہوتا ہے۔ آپ کا تمام ڈیٹا پرانے پاسپورٹ نمبر پر جوازات کے سسٹم میں فیڈ ہے۔ اس لیے آپ مملکت آتے وقت پرانے پاسپورٹ کے ساتھ نیا پاسپورٹ اٹیچ کردیں۔ ایئر پورٹ پر دونوں پاسپورٹ کاونٹر پر دکھائیں جس سے آپ کی انٹری ہو جائے گی۔
اگر ایئر پورٹ پر کاونٹر والا ہی نئے پاسپورٹ کی انٹری کردیتا ہے تو بہتر ہے بصورت دیگر آپ کو نئے پاسپورٹ کا ڈیٹا جوازات کے سسٹم میں فیڈ کرانا ہوگا جسے عربی میں ’نقل معلومات ‘ کہتے ہیں۔
نقل معلومات کےلیے آپ خود جوازات نہیں جاسکتے بلکہ آپ کا کفیل یا کمپنی نئے پاسپورٹ کی انٹری اپنے ابشر سسٹم کے ذریعے کریں گے۔ بعض حالات میں ابشر سسٹم ’نقل معلومات‘ سے نہیں ہوتی اس کےلیے کمپنی کا نمائندہ جو قانونی طور پر جوازات جانے کی اہلیت کا حامل ہووہ آپ کے نئے پاسپورٹ کی انٹری جوازات کے سسٹم میں کرادیے۔
عبدالجبار نے سوال کیا ہے میری اہلیہ خروج وعودہ پر گئی تھی، کووڈ کی وجہ سے وہ نہیں آسکیں۔ اس دوران ہمارے یہاں بچے کی ولادت ہو گئی، اب معلوم یہ کرنا ہے کہ اہلیہ کا خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرلی ہے مگر نومولود کے لیے کیا کیاجائے؟
جواب۔ سب سے پہلے نومولود کا پاسپورٹ بنوائیں بعدازاں دیگر دستاویزات جس میں پیدائشی سرٹیفکیٹ اور والد و والدہ کی پاسپورٹ کاپی بھی شامل ہو کے ہمراہ سعودی سفارتخانے یا قونصلیٹ سے رجوع کریں جہاں سے نومولود کےلیے ویزا جاری کیاجائے گا جس کی بنیاد پر آپ کی اہلیہ بچے کے ساتھ مملکت آسکتی ہیں۔
سعودی عرب پہنچنے کے بعد بچے کا اقامہ نکلوانے کی کارروائی کی جائے جس کےلیے محکمہ جوازات سے رجوع کرکے دیگر معاملات مکمل کیے جاسکتے ہیں۔
فضا بتول نے سوال کیا ہے سعودی عرب کےلیے گیسٹ ویزے کب سے شروع ہو رہے ہیں ؟
جواب ۔ گزشتہ برس وزارت حج و عمرہ کی جانب سے ’عمرہ ضیافہ ‘ کے عنوان سے منصوبہ جاری کیا گیا تھا جس کا مقصد مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کو اپنے عزیزوں یا اقارب کو عمرہ پربلانے کی خصوصی سہولت دی جانی تھی۔
مہمان ویزے کے تحت مملکت میں رہنے والے غیر ملکی افراد کو یہ سہولت حاصل ہوگی کہ وہ اپنے عزیزوں کو 90 دن کےلیے مہمان رکھ سکیں گے اور اس ویزے پر آنے والے مملکت کے تمام شہروں میں گھومنے پھرنے کی اجازت ہوگی ۔
ایک برس کے دوران 3 سے 5 افراد کے لیے مملکت میں رہنے والا کوئی بھی غیر ملکی ویزے جاری کرانے کا اہل ہو گا ، تاہم اس حوالے سے شرائط مقرر نہیں کی گئی کہ یہ سہولت کن پیشوں سے منسلک تارکین کو حاصل ہونگی ۔ ایک ہی شخص کو ایک برس کے دوران 3 بار مہمان ویزے پر بلایا جاسکے گا۔
راویتی عمرہ ویزے پر آنے والے عمرہ زائرین اس کمپنی کے تحت ہوتے ہیں جس کے ویزے پر وہ مملکت آتے ہیں جبکہ مہمان ویزے میں یہ سہولت ہو گی کہ اس ویزے پر آنے والے کمپنی کے پابند نہیں ہوں گے بلکہ جو افراد اپنے عزیزوں کو بلائیں گے وہ ان کے جملہ امور کے ذمہ دار ہونگے۔
جہاں تک آپ کے سوال کا تعلق ہے تو اس بارے میں تاحال حتمی معاملات کے منظوری جاری نہیں کی گئی۔