گھریلوملازمین کا اقامہ ایک سے زائد برس کےلیے بنوایا جاسکتا ہے۔(فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد حالات معمول پر آنے لگے ہیں۔ کورونا کے نئے کیسز مسلسل کم ہو رہے ہیں۔ اسی تناظر میں بین الاقوامی پروازوں کی بحالی بھی مرحلہ وار جاری ہے۔
موجودہ صورتحال کے حوالے سے قارئین نے اپنی مشکلات اور مسائل سے متعلق مزید سوالات بھیجے ہیں۔
ایک قاری نےعمرے کے حوالے سے دریافت کیا ہے ان کا کہنا ہے کہ مکہ مکرمہ میں مقیم افراد بھی عمرہ کےلیے پرمٹ حاصل کرنے کے پابند ہیں؟
جواب۔ وزارت حج و عمرہ نے کورونا وائرس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے مرحلہ وار عمرہ پروگروام بحال کیا ہے جس کےلیے یومیہ محدود تعداد میں لوگوں کو عمرہ کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔ پہلے مرحلے کے لیے یومیہ 6 ہزار افراد کو اجازت دی گئی تھی تاکہ سماجی فاصلے کے اصول کو مدنظر رکھتے ہوئے اس پر عمل کیاجائے ۔
عمرہ پروگرام کا دوسرا مرحلہ جس کا آغاز 18 اکتوبر سے ہو چکا ہے کے تحت مسجد الحرام معتمرین کی مجموعی گنجائش کو مدنظر رکھتے ہوئے 75 فیصد یعنی یومیہ 15 ہزار افراد کو عمرہ کرنے کی اجازت دی جاتی ہے جبکہ 40 ہزار نمازیوں کو پرمٹ جاری کیے جاتے ہیں۔
تیسرا مرحلہ یکم نومبر میں شروع ہورہا ہے جس کے تحت بیرون مملکت سے بھی معتمرین کو آنے کے اجازت دی گئی ہے۔ عمرہ پرمٹ کا مقصد کوروناوائرس سے لوگوں کی حفاظت ہے جس میں سماجی فاصلہ کا اصول انتہائی اہم ہے۔
سعودی عرب میں رہنےوالوں کےلیے عمرہ پرمٹ کا حصول لازمی ہے۔ اس میں مکہ مکرمہ میں رہنے والے یا دیگر شہروں سے عمرہ پر آنے والوں کی کوئی تخصیص نہیں سب کو ہی پرمٹ لینا ہو گا۔ پرمٹ کا مقصد احتیاطی تدابیر پرعمل کرتے ہوئے منظم انداز میں لوگوں کو عمرہ کی سہولت فراہم کرنا ہے۔
ڈاکٹر حسن عبدالحمید کا سوال ہے اپنی گھریلو ملازمہ کا اقامہ 2 برس کےلیے بنوایا تھا اب بھی اقامہ کی مدت میں ایک برس سے زائد وقت باقی ہے مگر ملازمہ خروج نہائی پر جانا چاہتی ہے۔ کیا اقامےکی مدت میں باقی ایک برس کی فیس واپس لی جاسکتی ہے؟
جواب۔ محکمہ پاسپورٹ کے قانون کے مطابق گھریلوملازمین کا اقامہ ایک سے زائد برس کےلیے بنوایا جاسکتا ہے۔ یہ کفیل کی مرضی پر منحصر ہوتا ہے کہ وہ اقامہ ایک برس کا بنوائے یا 2 کا تاہم قانون کے مطابق اقامہ کی تجدید یا دیگر معاملات کی فیس جمع کرانے کے بعد اس وقت تک واپس لی جاسکتی ہے جب تک وہ سروس حاصل نہ کرلی گئی ہو یعنی اگر فیس اقامہ کی تجدید یا خروج عودہ یعنی ایگزٹ ری انٹری ویزے کے لیے جمع کرائی گئی ہے اور سروس حاصل کرنے کا آپشن اختیار نہیں کیا گیا ہے اس وقت تک فیس واپس لی جاسکتی ہے۔
اگر سروس حاصل کرنے کا آپشن اختیار کرلیا گیا اور فیس جوازات کے اکاونٹ میں منتقل ہو گئی جس کے بدلے میں سروس حاصل ہو چکی ہے اس صورت میں فیس واپس کرنے کا اختیار نہیں رہتا۔ اس لیے اگر آپ اپنی خادمہ کو خروج نہائی پربھیجنا چاہتے ہیں تو ایک برس کی باقی فیس کی واپسی کی کوئی صورت نہیں رہتی۔