’سعودی خواتین مردوں سے زیادہ ڈپریشن کا شکار ہیں‘
’خواتین میں ڈپریشن کی شرح 8.9 فیصد ہے جبکہ مردوں میں 3.1 فیصد ہے‘ ( فوٹو: هي)
کنگ فیصل سپیشلسٹ ہسپتال و ریسرچ سینٹر کی عالمی محقق ڈاکٹر یاسمین التویجری نے کہا ہے کہ سعودی خواتین مردوں کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ڈپریشن کا شکار ہوتی ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ ’34 فیصد سعودی شہریوں کو زندگی کے کسی نے کسی مرحلے میں کسی نہ کسی حد تک نفسیاتی مرض لاحق ہوا ہے‘۔
’تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ہر تیسرا سعودی شہری اپنی زندگی کے کسی دور میں کسی نہ کسی حد تک نفسیاتی مسائل کا شکار رہا ہے‘۔
عالمی محقق ڈاکٹر یاسمین التویجری نے کہا ہے کہ ’دنیا بھر کے ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ نفسیاتی مرض وبا کی شکل میں تمام ممالک میں پھیلا ہوا ہے مگر اس کے اسباب معلوم نہیں‘۔
’سعودی عرب میں بھی یہ وبا موجود ہے مگر یہ کس حد تک ہے اس کا صحیح اندازہ نہیں‘۔
انہوں نے بتایا ہے کہ ’کنگ فیصل سپیشلسٹ ہسپتال و ریسرچ سینٹر کے تحت سعودی عرب میں نفسیاتی صحت عامہ اور ڈپریشن پر تحقیق ہو رہی ہے‘۔
’اس مقصد کے لیے مقامی اور عالمی ماہرین تحقیقی کام کر رہے ہیں جس کے تفصیلی نتائج جاری ہوں گے‘۔
’تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ 40 فیصد سعودی نوجوان کسی نہ کسی حد تک نفسیاتی مسائل کا شکار رہے ہیں‘۔
’اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ خواتین میں ڈپریشن کی شرح 8.9 فیصد ہے جبکہ مردوں میں اس کی شرح 3.1 فیصد ہے‘۔