Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیوی کو قتل کرکے لاش جلانے پر فرانس کے شہری کو 25 برس قید

بیوی کے قتل بعد جوناتھن ڈاول غم زدہ دکھائی دیے (فوٹو: اے ایف پی)
فرانسیسی عدالت نے بیوی کو قتل کر کے اس کی لاش جلانے کے جرم میں ایک شخص کو 25 برس قید کی سزا سنائی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق عدالت کا فیصلہ سنتے وقت 36 برس کے جوناتھن ڈاول کے چہرے پر کوئی تاثرات نہیں تھے۔
انہوں نے صرف عدالت میں کھڑے اپنے خاندان کی طرف مڑ کر دیکھا۔
اس سے قبل انہوں نے مرنے والی خاتون کے گھر والوں کو دیکھ کر ’سوری، سوری‘ کہا۔

 

جوناتھن ڈاول نے تسلیم کیا انہوں نے پہلے مار مار کر اپنی 29 برس کی بیوی الیکسیا کو ہلاک کیا، پھر جنگل میں ان کی لاش کو جلایا اور پھر اس کے لاپتہ ہونے کی خبر پھیلائی۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکسیا جوگنگ کرنے گئیں لیکن واپس نہیں آئیں۔
الیکسیا کی والدہ نے فیصلہ سننے کے بعد رپورٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ بہت اچھا فیصلہ ہے۔ میں یہی چاہتی تھی۔‘
بیوی کو قتل کرنے کے بعد جوناتھن ڈاول غم زدہ دکھائی دیے۔ اپنے سسرال کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں رونے لگے اور ملک میں اپنی بیوی کے سوگ میں کئی ایوینٹس بھی منعقد کیے۔
وکیل کے مطابق تین ماہ کے بعد قاتل نے یہ بات تسلیم کر لی کہ اس نے جھگڑے کے بعد اپنی بیوی کا سر دیوار سے دے مارا اور ان کا گلہ بھی دبایا۔

جوناتھن اپنے سسرال کے ساتھ ایک پریس کانفرنس رونے لگے (فوٹو: چینلز ٹی وی)

جوناتھن ڈاول نے ابتدا میں اس بات سے انکار کیا کہ انہوں نے اپنی بیوی کی لاش کو جلایا ہے لیکن بعد میں یہ بات بھی تسلیم کر لی۔
اس قتل نے فرانس میں لوگوں پر سکتہ میں طاری کر دیا تھا اور 10 ہزار کے قریب لوگوں نے اس کے خلاف خاموش مارچ کیا تھا۔
پیر کو فرانسیسی حکام نے کہا تھا کہ 2019 میں فرانس میں ایک لاکھ 25 ہزار سے زائد خواتین گھریلو تشدد کا نشانہ بنیں، اور 146 اپنے ساتھی کے ہاتھوں قتل ہوئیں۔

شیئر: