Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اعلیٰ سعودی شخصیت اگلے دو ماہ میں پاکستان آئے گی: سعودی سفیر

پاکستان میں تعینات سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان گہرے سٹریٹیجک تعلقات ہیں اور اگلے ایک دو ماہ میں سعودی عرب سے ایک اعلیٰ شخصیت پاکستان کا دورہ کرے گی جس کے بعد پاکستان سے بھی اعلیٰ سطح کا دورہ ہوگا۔
اسلام آباد میں ایک تقریب کے بعد اردو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سعودی سفیر نے کہا کہ ’میرے خیال میں دو برادر ممالک میں تعلقات سٹریٹیجک نوعیت کے ہیں۔ تعلقات آگے بڑھ رہے ہیں اور بہت گہرے ہیں۔ انشااللہ ایک یا دو ماہ بعد سعودی عرب سے پاکستان اعلیٰ سطح پر دورے کا امکان ہے اور اسی طرح پاکستان سے بھی سعودی عرب اعلیٰ سطح کا دورہ ہو گا۔‘

 

انہوں نے کہا اطمینان کی بات یہ ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات حکومتوں کی سطح سے بھی پہلے عوام کی سطح پر موجود ہیں۔
ان سے سوال کیا گیا کہ کہ کیا سعودی عرب پاکستان میں سی پیک کے کسی پراجیکٹ میں  دلچسپی رکھتا ہے تو انہوں نے اس بارے میں مثبت عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ اس پر بھی غور کیا جائے گا۔
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ثقافتی تعلقات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیلی ویژن نیٹ ورک اور سعودی سرکاری ٹی وی کے درمیان پہلے ہی بڑے پیمانے پر تعاون جاری ہے۔
ان کا اشارہ ماضی میں پاکستان ٹی وی کے مشہور ڈراموں کی عربی ڈبنگ کر کے انہیں سعودی ٹی وی پر نشر کرنے اور سعودی مواد کی پاکستانی ٹی وی پر نشریات کے متعلق تھا جس پر کافی حد تک پیش رفت ہو چکی ہے۔

 سعودی سفیر نےاس تاثر کو بھی غلط قرار دیا کہ پاکستان کے حوالے سے سعودی ویزا پالیسی میں کوئی تبدیلی کی جا رہی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

تقریب کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی سفیر نےاس تاثر کو بھی غلط قرار دیا کہ پاکستان کے حوالے سے سعودی ویزا پالیسی میں کوئی تبدیلی کی جا رہی ہے۔ حال ہی میں واپس بھیجے گئے پاکستانیوں کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ صرف ان لوگوں کو واپس بھیجا جاتا ہے جن کے پاس ضروری دستاویزات جیسے  قابل عمل ویزا یا اقامہ وغیرہ نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ ایک معمول کا عمل ہےاور صرف پاکستانی نہیں کسی بھی ملک سے تعلق رکھنے والے ہوں ان کے لیے قوانین ایک ہی ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ اقامہ اور ویزا رکھنے والوں کو واپس نہیں بھیجا جاتا۔

شیئر: