سعودی عرب میں نیا غیر ملکیوں کےلیے نیا قانون مرتب کیا جا رہا ہے جس کا نفاذ 15 مارچ 2021 سے کیا جائے گا۔
نئے قانون میں آجر اور اجیر کے حقوق کے تحفظ کے لیے نکات مرتب کیے جارے ہیں اس سلسلے میں وزارت افرادی قوت نے گزشتہ دنوں مختلف ممالک کے سفارتکاروں کے ساتھ آن لائن میٹنگز کرکے ان کے نکات بھی حاصل کیے۔
مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات موجودہ قانون کے تحت ہی دیے جا رہے ہیں۔
غلام یوسف ۔۔ میں نے اپنے بیٹے کو وزٹ ویزے پر بلایا ہے کیا کوئی ایسا طریقہ ہے کہ بیٹے کے وزٹ ویزے کو اقامہ میں تبدیل کر سکوں؟
جواب ۔۔ سعودی عرب میں قانون کے مطابق وزٹ ویزے پر آنے والوں کےلیے لازمی ہے کہ وہ مدت قیام مکمل کرنے کے بعد واپس جائیں بصورت دیگر ان پراقامہ قوانین کی خلاف ورزی شمار ہو گی۔
وزٹ ویزے کی مدت ختم ہونے سے قبل اس میں اضافہ ممکمن ہوتا ہے تاہم وزٹ، عمرہ یا حج ویزے پر آنے والوں کو قانونی طور پر اقامہ جاری نہیں کرایا جا سکتا۔
بہتر ہے کہ آپ اپنے بیٹے کو مقررہ مدت کے دوران واپس بھیج دیں اس کے بعد بیٹےکے لیے کوئی ویزہ جاری کروائیں تاکہ کسی قسم کی قانونی خلاف ورزی شمار نہ ہو۔
حسن احمد ۔۔ میں نے اپنی اہلیہ کو خروج وعودہ پر بھیجا تھا بعدازاں وہ نہیں آئیں کیا اب میں انہیں وزٹ ویزے پر بلا سکتا ہوں یا خروج وعودہ کی پابندی لاگو ہوگی؟
جواب ۔۔ محکمہ پاسپورٹ اینڈ امگریشن کے قانون کے مطابق خروج وعودہ کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے 3 برس کی پابندی عائد کی جاتی ہے تاہم پابندی اہل خانہ جو کہ مرافقین کے زمرے میں آتے ہیں پر لاگو نہیں ہوتی۔
خروج وعودہ کی خلاف ورزی کا قانون ملازمت پیشہ افراد پر لاگو ہوتا ہے۔ اس قانون کی خلاف ورزی کرنےوالے ’کارکن‘ اگر مذکورہ مدت کی پابندی کے دوران مملکت آنا چاہتے ہیں توان کے لیے ایک ہی طریقہ ہوتا ہے کہ ان کے سابق کفیل دوسرا ویزہ جاری کردیں جس پر وہ دوبارہ پابندی کی مدت کے دوران مملکت آ سکتے ہیں۔
آپ کی اہلیہ کیونکہ آپ کے اقامے پر تھیں اور وہ ’مرافقین‘ کی کیٹگری میں شمار کی جاتی ہیں اس لیے ان پر مذکورہ پابندی کا نفاذ نہیں ہوگا اس لیے آپ ان کے لیے وزٹ ویزہ جاری کروا سکتے ہیں۔
امانت حیدر ۔۔ جو لوگ حج پر جاتے ہیں اور ان کے فنگر پرنٹ ہوجائیں (خلاف ورزی) اس صورت میں دوبارہ آنے کی پابندی کا دورانیہ کیا ہوتا ہے؟
جواب ۔۔ وزارت حج کی جانب سے ’حج پرمٹ‘ کا قانون کافی عرصہ سے رائج ہے اس حوالے سے اردونیوز میں پہلے بھی تفصیلی طور پر معلومات فراہم کی جا چکی ہیں۔
یاد رہے قانون کے مطابق حج پرمٹ سعودی عرب میں رہنے والوں کے لیے ہی نہیں بلکہ سعودیوں کے لیے بھی لازمی ہے۔
حج کے مہینوں میں مکہ مکرمہ کے داخلی راستوں میں چیک پوسٹوں پر اہلکاروں کو متعین کیا جاتا ہے جو بغیر پرمٹ کے کسی کو بھی مکہ مکرمہ جانے نہیں دیتے۔
وہ افراد جو کسی طرح حج کے دوران بغیر پرمٹ کے مکہ مکرمہ چلے جاتے ہیں اگروہ اس دوران چیکنگ کی زد میں آ جائیں تو ان کے فنگر پرنٹ لے لیے جاتے ہیں جو جوازات کے مرکز کنٹرول روم میں جمع کر دیے جاتے ہیں۔
جوازات کے مرکزی کنٹرول روم میں فنگرپرنٹ فیڈ ہونے کے بعد ان کا اقامہ اور دیگرمعاملات بلاک کر دیے جاتے ہیں۔
ایسے افراد جن پر حج پرمٹ کی خلاف ورزی ہوتی ہے ان کے لیے 10 برس کی پابندی ہوتی ہے وہ اس دوران کسی ویزے پر مملکت نہیں آ سکتے۔