وارث بیگ کے مطابق ریاض کرنا اتنا ہی ضروری ہے جتنا سانس لینا اور کھانا کھانا۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
وارث بیگ کے مطابق تخلیقی کام نہ ہونے کی وجہ سے کوئی نیا گلوکار سامنے نہیں آرہا، میوزک چینلز پر اتنے زیادہ میوزک کے پروگرام ہو رہے ہیں لیکن وہاں پرانے گلوکاروں کے گانے ہی گائے جا رہے ہوتے ہیں۔
اردو نیوز کو ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے وارث بیگ کا کہنا تھا کہ پرانے گلوکاروں کے گیت بھی گائے جانے چاہئیں لیکن نیا میوزک بھی سامنے آنا چاہیے۔
وارث بیگ بتاتے ہیں کہ ان کے دور میں جو میوزک بنتا تھا اس کے سحر میں پوری قوم مبتلا تھی، ایم اشرف، ایم ارشد اور امجد بوبی و دیگر نے لازوال میوزک تخلیق کیا۔
’ہم کہیں جاتے تو لوگ دیوانہ وار پیچھے آتے اور آٹوگراف لیتے، وہ سوشل میڈیا کا دور نہیں تھا صرف پی ٹی وی ہوا کرتا تھا۔ اس پر جو بھی آتا وہ راتوں رات ہٹ ہوجاتا تھا۔ آج سوشل میڈیا کا دور بھی ہے متعدد ٹی وی چینلز بھی ہیں پھر بھی کسی گلوکار کو ہٹ ہونے کے لیے بہت کچھ کرنا پڑتا ہے۔‘
وارث بیگ نے بتایا کہ وہ بیٹے عمار بیگ کے لیے میوزک بنا رہے ہیں، اور ساتھ ہی انہوں نے بیٹے کو سمجھایا ہے کہ سوشل میڈیا پر لائکس بڑھانے کے بجائے ریاضت اور تخلیقی کام پر توجہ دیں گے تو ہی لوگ برسوں یاد رکھیں گے۔
’ویسے تو عمار خود بھی لکھتا اور کمپوز کرتا ہے، اس نے ’آج جانے کی ضد نہ کرو‘ رومینٹک انداز میں گا کر اس گانے کے نئے ورژن کو اپنے نام کر لیا ہے۔ ری مکس کو برا نہیں سمجھتا ہوں لیکن ری مکس میں بھی کچھ نیا پن ضرور ہونا چاہیے۔‘
وارث بیگ کا ماننا ہے کہ ریاضت اتنی ہی ضروری ہے جتنا سانس لینا اور کھانا کھانا، آواز کی پختگی ریاضت کے بغیر ممکن نہیں، لیکن آج کے دور میں ہر شخص راتوں رات مشہور ہونا چاہتا ہے۔
خیال رہے کہ گلوکار وارث بیگ نے حال ہی میں اپنے بیٹے عمار بیگ کو لانچ کیا ہے، عمار امریکہ سے میوزک اور گٹار کی تعلیم لے کر آئے ہیں اور قومی زبان کے علاوہ انگلش اور سپینش زبان میں بھی گاتے ہیں۔
وارث بیگ کے مطابق ان کی آواز شان، معمر رانا اور جاوید شیخ پر بہت جچتی تھی۔
’میں پوچھا کرتا تھا کہ گانا کس ہیرو پر پکچرائز ہونا ہے اس حساب سے گایا کرتا تھا۔‘
وارث بیگ کے بیٹے عمار بیگ نے بتایا کہ والد ہی ان کے پسندیدہ گلوکار ہیں، لیکن ان کے علاوہ وہ غلام علی خان، کشور کمار، محمد رفیع، نصرت فتح علی خان کی گائیکی سے بہت متاثر ہیں۔
وارث بیگ کا ماننا ہے کہ ’سٹار کڈز‘ کو زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے اور لوگوں کی یہ جو رائے ہے کہ سٹار کا بیٹا ہونے کی وجہ سے ان کے بچے ہٹ ہوتے ہیں تو یہ بہت ہی غلط تصور ہے، اس کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔
اگر سٹار کا بیٹا ہونے کی وجہ سے ہٹ ہونے والا معاملہ ہوتا تو کشور کمار اور امیتابھ بچن سے بڑا کوئی سٹار نہیں لیکن ان کے بچے نام نہیں بنا سکے۔