گوگل کی ملکیتی موبائل اور ڈیسک ٹاپ ایپلیکیشنز، ویڈیو ویب سائٹ یوٹیوب سمیت دیگر سروسز نے پیر کی سہہ پہر ’کچھ غلط ہونے‘ کی خبر سنائی تو سوشل میڈیا صارفین کی اس معاملے میں فوری دلچسپی نے اسے دیکھتے ہی دیکھتے بڑی خبر بنا ڈالا۔
پاکستانی صارفین کی ٹائم لائنز بھی اس ذکر سے خالی نہ رہ سکیں، کچھ یوزرز ایک قدم آگے بڑھے تو ’کیا پاکستان میں یوٹیوب بند ہو گیا ہے؟ کا سوال ڈھونڈ لائے تاہم جلد ہی صورتحال واضح ہو گئی کہ خرابی مقامی نوعیت کی نہیں بلکہ دنیا بھر میں ایسا ہی ہو رہا ہے۔
ویڈیو سٹریمنگ ویب سائٹ کو وزٹ کرنے والوں کو ایک ایرر میسیج دکھائی دیتا تھا۔ جس پر ہاتھ میں اواز تھامے بندر کی تصویر اور ساتھ ہی یہ اطلاع ہوتی تھی کہ ’کچھ غلط ہو گیا ہے‘۔
دنیا کے مختلف حصوں میں گوگل کے براؤزر اور دیگر ایپس استعمال کرنے والے صارفین کو مختلف نوعیت کے تکنیکی مسائل کی نشاندہی کرنے والے ایرر کوڈز کے ذریعے بھی سروسز کی خرابی کی اطلاع ملتی رہی۔
کچھ صارفین نے مختلف انٹرنیٹ کنکشنز اور ڈیوائسز پر یوٹویب اوپن کرنے کی کوشش تو ان کے براؤزر نے ’کیشے ورژن‘ دکھایا یا ویب سائٹ اوپن کرنے سے معذرت کر لی۔
یوٹیوب کی جانب سے ویب سائٹ کو درپیش خرابی کی نوعیت یا بحالی کے دورانیے کے متعلق آفیشل پلیٹ فارمز پر خاصی دیر تک کوئی اپ ڈیٹ جاری نہیں کی گئی البتہ بعد میں بتایا گیا کہ وہ خرابی سے آگاہ ہیں۔
یوٹیوب کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری کردہ ہیغام میں کہا گیا کہ ’ہم مسئلے سے آگاہ ہیں اور اسے دیکھ رہے ہیں‘۔
پاکستان سمیت دیگر ملکوں سے تعلق رکھنے والے صارفین کو یوٹیوب تک رسائی میں مشکل پیش آئی تو کسی نے دوسروں سے رہنمائی چاہی کہ مسئلہ کیا ہے۔
گوگل کی سروسز اوپن کرتے ہوئے مسائل کا سامنا کرنے والے کچھ یوزرز نے اپنے اپنے انداز میں معاملے کی حقیقت جاننے کی کوشش کی اور پھر جو نتیجہ سامنے آیا اسے اپنی سوشل پروفائلز خصوصا ٹوئٹر پر شیئر بھی کیا۔
سوشل میڈیا ٹائم لائنز پر دنیا کے مختلف حصوں میں گوگل کی دیگر سروسز بشمول جی میل، گوگل ڈاکس اور گوگل اسسٹنٹ وغیرہ کے ڈاؤن ہونے کی شکایات کی جاتی رہیں۔