Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'بین پی ٹی اے' کا ٹرینڈ کیوں چل رہا ہے؟

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ایک بار پھر آن لائن گیمرز کی تنقید کے زد میں ہے (فوٹو بشکریہ:ٹیکنوبر)
پاکستان میں انٹرنیٹ کے ریگولیٹری ادارے پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی  (پی ٹی اے) کی جانب سے پہلے پب جی اور پھر مختلف ایپس پر پابندی لگائے جانے پر سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد خاصی برہم دکھائی دی تھی اور اب ایک بار پھر پی ٹی اے آن لائن گیمرز کی تنقید کے زد میں ہے۔
ای سپورٹس سے منسلک صارفین کا کہنا ہے کہ پی ٹی اے نے آن لائن گیمز کے حوالے سے اپنے قوانین میں کچھ تبدیلیاں کی ہیں جس کے بعد گیمرز کو انٹرنیٹ سرور ڈاؤن ہونے سے مشکلات کا سامنا ہے۔
آن لائن ویڈیو گیمز کھیلنے والے افراد کو کیا مشکلات پیش آ رہی ہیں اس حوالے سے لاہور سے تعلق رکھنے والے آن لائن گیمر عمر اقبال نے اردو نیوز کو بتایا کہ 'آن لائن ویڈیو گیم کھیلتے ہوئے گذشتہ کچھ دنوں سے یہ مسئلہ بہت زیادہ ہو رہا ہے کہ سگنلز بلاک ہو جاتے ہیں۔'
انہوں نے بتایا کہ 'گیم کھیلنے کے لیے ایک مخصوص انٹرنیٹ سپیڈ چاہیے ہوتی ہے جو انٹرنیٹ سرورز فراہم کرتے ہیں جسے' پینگ' کہا جاتا ہے۔ اگر یہ مخصوص سپیڈ نہ ملے تو پھر گیم اٹکتی رہتی ہے۔ ویسے تو 100 سے 150 تک ایم بی سپیڈ بہتر رہتی ہے لیکن آج کل سرور ڈاؤن جا رہا ہے۔' 
عمر اقبال آن لائن گیمرز کے لیے ٹورنامنٹس بھی کراتے ہیں جن میں انہیں نقد انعام دیے جاتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 'آن لائن گیمرز کے لیے کمائی کا ذریعہ یہ ٹورنامنٹس ہیں، ان ٹورنامنٹس کے لیے ہم پلیئرز سے انٹری فیس لیتے ہیں اور پھر ایک روم بنایا جاتا ہے جس میں تمام پلیئرز کو ایڈ کیا جاتا ہے۔ اگلے ہفتے تین مزید ٹورنامنٹس آ رہے ہیں لیکن اب جو صورتحال ہے تو ایسے میں یہ مشکل دکھائی دے رہا ہے۔'
آن لائن ویڈیو گیمز کھیلنے والے صارفین کی جانب سے یہ اعتراض بھی کیا جا رہا ہے کہ پی ٹی اے کے اس اقدام سے ان کی آمدن متاثر ہو رہی ہے۔
ای سپورٹس سے منسلک افراد آن لائن گیمز کے ذریعے ماہانہ کتنے پیسے کما لیتے ہیں اس حوالے سے لاہور سے تعلق رکھنے والے 20 سالہ احمد علیم نے بتایا کہ 'جس پلیئر کے جتنے سبسکرائبرز ہوں گے اسی حساب سے اس کی آمدن ہوگی۔ لوکل ٹورنامنٹس سے تقریباً ایک لاکھ روپے تک آسانی سے کمائی ہوجاتی ہے۔'

آن لائن گیمر احمد علیم نے بتایا کہ 'بہت سے پلیئرز نہ صرف مقامی طور پر بلکہ انٹرنیشنل لیول پر بھی کھیل رہے ہیں اور کئی ملین ڈالرز کما رہے ہیں'  (فوٹو:اے ایف پی)  

انہوں نے بتایا کہ 'بہت سے پلیئرز نہ صرف مقامی سطح پر بلکہ انٹرنیشنل لیول پر بھی کھیل رہے ہیں اور کئی ملین ڈالرز کما رہے ہیں۔ اس وقت پاکستان میں پب جی، ڈوٹا ٹو، فورٹنائٹ ویڈیو گیمز زیادہ مقبول ہیں۔ پلیئرز ویڈیو گیم کھیلتے ہوئے لائیو سٹریمنگ کرتے ہیں ویڈیوز یوٹیوب پر اپ لوڈ کرتے ہیں اور انہیں جتنے ویوز ملتے ہیں اسی کے مطابق ان کی ارننگ ہوتی ہے۔'
احمد نے بتایا کہ 'اب تو یوٹیوب پر اپنے فیورٹس پلیئرز کو ڈونیشن بھی دی جاتی ہے اس کے علاوہ یوٹیوب پر سبسکرائبرز زیادہ ہوں تو سپانسر شپ ملنے سے بھی اچھی کمائی ہو جاتی ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ 'اب انٹرنیٹ سرور ڈاؤن ہونے کی وجہ سے گیمرز نہ تو گیم کھیل پا رہے ہیں اور نہ ہی وہ یہ ویڈیوز یوٹیوب پر اپ لوڈ کر پا رہے ہیں جس کی وجہ سے ان کی آمدن بھی متاثر ہو رہی ہے۔'
اس حوالے سے جب ہم نے پی ٹی اے کے ترجمان سے رابطہ کیا تو انہوں نے اردو نیوز کو بتایا کہ 'سوشل میڈیا پر بعض صارفین کی جانب سے گیم ایپلیکیشنز کے استعمال کے دوران انٹرنیٹ کی سپیڈ سے متعلق شکایات پر جانچ پڑتال کے بعد یہ واضح ہوا ہے کہ پاکستان میں انٹرنیٹ ٹریفک معمول کے مطابق ہے۔ بعض علاقوں میں سروس کا مسئلہ ہو سکتا ہے جس کے بارے میں شکایت پی ٹی اے کو رپورٹ کی جا سکتی ہے۔'
اس وقت ٹوئٹر پر 'بین پی ٹی اے' ٹاپ ٹرینڈ بنا ہوا ہے اور صارفین وزیراعظم عمران خان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کو مینشن کر کے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ اس معاملے پر ایکشن لیں۔

کلا شیری نامی صارف نے لکھا کہ 'پی ٹی اے ہمارے مستقبل سے کھیل رہا ہے، جب یہ گیمز پر پابندی نہیں لگا سکے تو انٹرنیٹ پر پابندی لگا رہے ہیں۔ جو کام ہے پی ٹی اے کا وہ نہیں کر رہے۔'

سٹوپڈ کے نام سے ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ 'پی ٹی اے ایک ایسی بلین ڈالر انڈسٹری کو تباہ کر رہی ہے جس سے ہمارے ملک کو فائدہ پہنچ سکتا ہے کیونکہ ہماری معیشت پہلے ہی متاثر ہو رہی ہے۔ کیا یہ جان بوجھ کر پاکستان کی معیشت کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں؟ میرا خیال ہے کہ اس حوالے سے تحقیقات کرنے کی ضرورت ہے۔'

عقیلز تھاٹس کے نام سے ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ 'خدا کے واسطے ہمیں سکون سے رہنے دیں۔ ای سپورٹس ہم نوجوانوں کے لیے پاکستان میں واحد تفریح ہے اور پی ٹی اے اسے تباہ کر رہا ہے۔'

سوہام جون نامی وئٹر صارف نے وقار ذکا کو مینشن کرتے ہوئے لکھا کہ 'براہ مہربانی ہماری آواز بنیں کیونکہ ہم مشکل میں ہیں، ہم نے ٹورنامنٹس کے ذریعے کمانا شروع کیا اور اب ہمیں نقصان کا سامنا ہے۔'

شیئر: