Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مردم شماری کے نتائج پر ایم کیو ایم ’ناراض، احتجاج پر غور

انیس قائمخانی کا کہنا تھا کہ ”اگر ایم کیوایم کراچی کے عوام سے مخلص ہے تو وفاقی حکومت سے علیحدگی اختیار کرے- (فوٹو ڈیلی ٹائمز)
متحدہ قومی موومنٹ نے وفاقی کابینہ کی جانب سے 2017 کی مردم شماری کے نتائج منظور کرنے کے فیصلے پر ’ناراضگی‘ کا اظہار کرتے ہوئے عوامی احتجاج کے آپشن پر غور کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
علاوہ ازیں، ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے وفاقی وزیر امین الحق کو کراچی طلب کر لیا ہے جہاں کل پریس کانفرنس کرکے آگے کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے اس حوالے سے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مردم شماری میں سندھ کے شہری علاقوں کی آبادی کو اصل سے مبینہ طور پر 25 فیصد کم شمار کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ، ”جب ہمیں ٹھیک سے گنا تک نہیں جا سکا تو حقوق کیا دینگے۔ کراچی کے نوجوانوں کو شمار نہیں کیا گیا، اب ہمارے پاس عوامی احتجاج کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا“.

جماعت اسلامی اور پاک سر زمین پارٹی پہلے ہی مردم شماری کے نتائج مسترد کر چکی ہیں۔

دوسری جانب،ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے جمعرات کو جاری بیان میں کابینہ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے ناراضگی کا اظہار کیا۔ ایم کیو ایم نے کابینہ میں شامل وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق کو کراچی طلب کرلیا جہاں کل متحدہ کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوگا جس کے بعد پریس کانفرنس کرکے آگے کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ رہنما متعدد بار مردم شماری کے نتائج پر شکوک وشبہات کا اظہار کر چکے ہیں۔ ایم کیو ایم موجودہ حکومت میں تحریک انصاف کی اتحادی ہے اور متحدہ رہنما فروغ نسیم اور امین الحق وفاقی کابینہ کا حصہ ہیں۔
کابینہ کے اجلاس کے بعد امین الحق کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ نے 2017 کی مردم شماری کے نتائج کو بنا کسی ردوبدل کے منظور کرلیا ہے، البتہ متحدہ نے اس حوالے سے اختلافی نوٹ جمع کروایا ہے۔ ایم کیو ایم کے رہنما نے بتایا کہ متحدہ قومی موومنٹ نے تحریک انصاف کو واضح کردیا ہے کہ 2017 کی مردم شماری کے تحت ہونے والی حلقہ بندیاں قبول نہیں کی جائیں گی۔
پاک سر زمین پارٹی کے صدر انیس قائم خانی نے متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے جاری بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایم کیو ایم کراچی کے عوام سے مخلص ہے تو پریس کانفرنس نہیں بلکہ وفاقی حکومت سے علیحدگی اختیار کرے۔
انیس قائمخانی کا کہنا تھا کہ، ”انہیں چاہیے کہ ظلم کےخلاف کھڑے ہوکر حقیقتاً شہری سندھ کےحقوق کادفاع کریں لیکن ایم کیو ایم کبھی ایسا نہیں کرے گی۔“
یہاں یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ جماعت اسلامی اور پاک سر زمین پارٹی پہلے ہی 2017 میں ہوئی مردم شماری کے نتائج کو مسترد کر چکی ہیں۔

شیئر: