'سرجری سے نشانات اور سوجن ہوگی لیکن کیونکہ ہم سب نے ماسک پہنے ہوتے ہیں تو یہ مددگار ثابت ہوگا۔' فوٹو: روئٹرز
جنوبی کوریا دنیا بھر میں کاسمیٹک سرجری کے خواہشمند افراد کی پسندیدہ جگہ رہا ہے اور کورونا وائرس کی وبا پلاسٹک سرجری کروانے کے لیے موزوں وقت قرار دیا جا رہا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ چہروں پر ماسک کی وجہ سے سرجری کے فوراً بعد والے نشانات پر ٹھیک ہونے تک پردہ پڑا رہتا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یونیورسٹی کی 20 سالہ طالبہ ریو نا کا کہنا تھا کہ وہ اپنی ناک کی سرجری کافی عرصے سے کروانا چاہ رہی تھیں۔ ان کے مطابق ویکسین کی دستیابی سے قبل ہی ایسا کروانا بہتر ہوگا۔
'سرجری سے نشانات اور سوجن ہوگی لیکن ہم سب نے ماسک پہنے ہوتے ہیں تو یہ مددگار ثابت ہوگا۔'
یہ سوچ جنوبی کوریا میں ایسے آپریشنز کی طلب بڑھا رہی ہے، جہاں پہلے ہی سے 2020 کے دوران کاسمیٹک سرجری میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
وبا کے دنوں کے علاوہ بھی جنوبی کوریا میں کاسمیٹک سرجری کی طلب زیادہ رہتی ہے۔
ملک کے سب سے بڑے کاسمیٹک سرجری پلیٹ فارم گنگنم اونی کے مطابق 2020 کے دوران اس صنعت کا حجم تقریباً 10 ارب ڈالر رہا اور رواں سال اس کے 11 ارب ڈالر سے تجاوز کرنے کے امکانات ہیں۔
کاسمیٹک سرجری کے مریض چہرے کے ہر حصے پر آپریشن کروانے میں دلچسپی رکھتے ہیں، خاص طور پر وہ جو ماسک کے نیچے آسانی سے چھپائی جا سکیں جیسا کہ ناک اور ہونٹ اور وہ بھی جو ماسک نہیں چھپاتا کیونکہ ایسے حصے کورونا وائرس کے دور میں خوبصورتی کی علامت بن گئے ہیں، جیساکہ آنکھیں اور بھنویں۔
پلاسٹک سرجری کی ایک کلینک کے سرجن پارک چیول وو کا کہنا تھا کہ آنکھوں، بھنوں، ناک اور ماتھے سے متعلق سرجیکل اور غیر سرجیکل سوالات میں اضافہ ہوگیا ہے۔
شن سینگ ہو نامی ایک اور سرجن کا کہنا تھا کہ بہت سے افراد نے حکومت کی جانب سے ملنے والی امدادی رقم کو ہسپتالوں اور کلینکس پر خرچ کر دیا ہے، جس کی وجہ سے 2020 کی تیسری اور چوتھی چوتھائی میں آمدنی میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔