وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں کم ٹیکس اکٹھا ہونے کے باعث عوام پر جتنا پیسہ خرچ ہونا چاہیے اتنا نہیں ہو رہا جبکہ کیش اکانومی بھی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔
پیر کو اسلام آباد میں سٹیٹ بینک کے ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام ’راست‘ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ 22 کروڑ آبادی میں سے صرف 20 لاکھ افراد ٹیکس دیتے ہیں، جن میں سے تین ہزار افرار 70 فیصد ٹیکس دیتے ہیں۔
وزیر اعظم نے سٹیٹ بینک کی جانب سے متعارف کروائے جائے والے ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام کو سراہتے ہوئے ہوئے کہا کہ اس سے معاشی نظام میں مثبت تبدیلی آئے گی۔
مزید پڑھیں
-
عمران کے پرائم منسٹر ہاوس میں نہ رہنے سے کتنی بچت؟Node ID: 292551
-
میرے لئے ٹریفک نہ روکی جائے ، عمرانNode ID: 305381
-
وزیراعظم ہاوس میں شکایات سیل قائمNode ID: 335136
وزیراعظم نے کہا کہ سٹیٹ بینک کے مثبت اقدامات سے سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے جو پاکستان کی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوا۔
وزیر اعظم کے مطابق بیرون ملک موجود پاکستانیوں نے قانونی ذرائع سے ملک پیسے بھجوائے جس کی وجہ سے برسوں سے جاری کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سرپلس یں چلا گیا ہے اور یہ بہت اہم بات ہے۔
’اس سے روپے پر دباؤ کم ہوا،کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھنے سے روپے پر دباؤ بڑھتا ہے جس کا اثر غریبوں پر پڑتا ہے‘
ان کا کہنا تھا کہ ’راست‘ ڈیجیٹل پاکستان کی جانب ایک اہم قدم ہے اس سے ہم آہستہ آہستہ کیش اکانومی سے دور ہوتے جائیں گے اور اس کا فائدہ بھی عوام کو ہی ہو گا۔
وزیر اعظم نے احساس پروگرام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا اس کے ذریعے غربت کے خاتمے کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔
عمران خان کے بقول ہمارے ہاں غیر روایتی معیشت چل رہی ہے جس کی وجہ سے درست ریکارڈ مرتب نہیں ہو رہا۔
وزیر اعظم نے خواتین کو بااختیار بنانے اور کاروبار میں آگے لانے کے حوالے سے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ نئے نظام سے کام کرنے والی خواتین بھی فائدہ اٹھا سکیں گی۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں