’18 ویں ترمیم کے خلاف نہیں مگر اس میں نقائص موجود ہیں‘
’18 ویں ترمیم کے خلاف نہیں مگر اس میں نقائص موجود ہیں‘
منگل 12 جنوری 2021 16:41
وزیر اطلاعات کے مطابق ناقص پٹرول فروخت کرنے پر 192 پمپس سیل کیے گئے (فوٹو: اے ایف پی)
وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ ’کوئی اٹھارویں ترمیم کے خلاف نہیں لیکن اس میں کچھ نقائص ہیں جن کو درست کیا جانا ضروری ہے۔ اس کی وجہ سے وفاقی حکومت کے ملازمین کا حجم بڑھ گیا ہے۔‘
منگل کو اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد نیوز بریفنگ میں شبلی فراز کا کہنا تھا کہ اجلاس میں پندرہ نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔
ان کے مطابق ’کابینہ نے آڈیٹر جنرل کے اختیارات کا دائرہ کار بڑھانے سے متعلق بل کی منظوری دی ہے۔ اجلاس میں پیٹرول کی سمگلنگ اور ناقص پیٹرول کی فروخت پر بھی بات ہوئی۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’ناقص پیٹرول فروخت کرنے پر 192 پمپس کو سیل کیا گیا ہے جبکہ مزید اقدامات بھی کیے جائیں گے۔‘
شبلی فراز نے بات جاری رکھتے ہوئے کہ ’وزیراعظم نے اسامہ ستی کے قتل پر ناراضی کا اظہار کیا اور ہدایت کی جے آئی ٹی کی رپورٹ کے باوجود ورثا جس طرح سے مطمئن ہوتے ہیں اسی طرح سے ہی تحقیقات کی جائیں۔‘
شبلی فراز نے براڈ شیٹ سکینڈل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’اس حوالے سے قانونی ٹیم بنائی گئی ہے جو اس کے تمام نکات کو سامنے لائے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پرویز مشرف کے این آر او کے بعد یہ معاملہ سردمہری کا شکار ہو گیا تھا۔‘ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ خوراک کی اجناس کے حوالے سے بھی بات ہوئی کہ ان کی مسلسل فراہمی یقینی بنائی جائے۔‘
ان کے مطابق ’سندھ حکومت کی جانب سے گندم کی سپلائی روکنے پر قیمت بڑھی اور قلت بھی پیدا ہوئی۔‘
’آئندہ ایسے مسائل سے بچنے کے لیے قانون سازی پر بھی مشاورت ہوئی۔‘ حزب اختلاف کی تحریک کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ’پی ڈی ایم قصہ پارینہ بن گئی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’عوام کرپشن کے خلاف تحریک کا ساتھ دیتے ہیں، کرپشن بچانے والوں کا نہیں‘ سینٹ انتخابات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ’حکومت کی کوشش ہے کہ الیکشن شفاف ہو، اس میں پیسے کا استعمال نہ ہو۔‘
بقول ان کے ’اسی لیے شو آف ہینڈ کی بات کی گئی تھی۔‘ انہوں نے کہا کہ ’اجلاس میں جبری گمشدگیوں پر بھی بات ہوئی اور انسان حقوق کی وزارت کی جانب سے اس ضمن میں بنے قانون کے حوالے سے وزارت قانون کو ہدایات جاری کی گئیں۔‘
پنشن میں کمی کیے جانے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ ’ایسا نہیں کیا جا رہا۔’