اسلام آباد کی سری نگر ہائی وے پر انسداد دہشت گردی فورس کے اہلکاروں کی فائرنگ کے نتیجے میں جان کی بازی ہارنے والے طالب علم اسامہ ندیم ستی کے قتل کی جوڈیشل انکوائری میں بتایا گیا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے طالب علم کو جان بوجھ کر طاقت کا بے دریغ استعمال کر کے قتل کیا اور پھر اپنا جرم چھپانے کے لیے سینیئرز کی مدد سے دانستہ کوششیں کی۔
اردو نیوز کے پاس دستیاب انکوائری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چار سے زائد پولیس اہلکاروں نے ہر طرف سے گولیوں کی بوچھاڑ کر کے اس وقت نہتے طالب علم کو دانستہ قتل کیا جب وہ گاڑی روک چکا تھا اور واقعے کے بعد پولیس کنٹرول نے 1122 کو غلط ایڈریس بتایا اور اپنے سینیئرز کو بھی اندھیرے میں رکھ کر واقعے کو ڈکیتی کا رنگ دینے کی کوشش کی۔
مزید پڑھیں
-
اسلام آباد پولیس کی فائرنگ سے نوجوان کی ہلاکت کے خلاف احتجاجNode ID: 529226
-
اسامہ قتل کیس: مارنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے، وزیر داخلہNode ID: 529446
-
اسامہ کے بعد۔۔۔: ماریہ میمن کا کالمNode ID: 529561