سعودی شہری پرائیویسی کے لیے واٹس ایپ چھوڑنے کی تیاری میں ہیں۔( فوٹو: سوشل میڈیا)
سعودی شہری پرائیویسی کی خاطر واٹس ایپ چھوڑنے کی تیاری کرنے لگے ہیں۔ ٹیلی گرام اور سگنل کی مقبولیت بڑھنے لگی ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق بعض سرکاری اداروں نے پرائیویسی کی پالیسی کے حوالے سے بڑھتی ہوئی تشویش کے پیش نظر واٹس ایپ پر رابطہ بند کر دیا ہے۔
متعدد ادارے سرکاری ڈاک پر اکتفا کر رہے ہیں اور یہ اقدام معلومات اور ڈیٹا کو خفیہ رکھنے کی خاطر کیا گیا ہے۔
واٹس ایپ کی مالک کمپنی صارفین کو مسلسل اطمینان دلا رہی ہے کہ نئی شرائط سے ان کی پرائیویسی متاثر نہیں ہوگی تاہم سعودی شہری اس حوالے سے محتاط ہیں۔
یاد رہے کہ واٹس ایپ نے صارفین کو تنبیہ کی تھی کہ جو لوگ نئی شرائط کی منظوری نہیں دیں گے 8 فروری سے ان کے اکاؤنٹ بند کر دیے جائیں گے۔ تاہم اب یہ مدت 15 مئی تک بڑھا دی گئی ہے۔
نئی پالیسی کے تحت واٹس ایپ کو صارفین کی بعض معلومات فیس بک کمپنی کے ساتھ شیئر کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔ دنیا بھر میں واٹس ایپ کی نئی پالیسی پر تنقید ہو رہی ہے۔