لاہور: یونیورسٹیوں کے خلاف احتجاج، چار طلبہ کی رہائی کا حکم
گذشتہ روز پولیس نے پانچ طلبہ کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا تھا (فوٹو: اردو نیوز)
آن لائن امتحانات کے لیے لاہور میں یونیورسٹیز کے خلاف احتجاج کرنے اور دیگر طلبہ کو اکسانے کے الزام میں گرفتار پانچ طلبہ رہنماؤں میں سے چار کے خلاف ثبوت نہ ملنے پر عدالت نے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
یونیورسٹی آف سینٹرل پنجاب کے باہر احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی میں ملوث ہونے کے الزام میں 500 سے زائد طلبا پر مقدمہ درج کیا گیا تھا اور ان میں سے 35 کو گرفتار کیا گیا تھا۔
اس پُرتشدد احتجاج کے اگلے روز لاہور سے پانچ مزید طلبہ کو ان کے گھروں اور ہاسٹلز سے پولیس نے گرفتار کیا گیا جن پر الزام ہے کہ وہ طلبہ رہنما ہیں اور ان کے اکسانے پر لاہور میں یو سی پی کے سامنے احتجاج ہوا۔
پولیس نے اپنی مدعیت میں ایک اور مقدمہ درج کیا تھا جس میں یونیورسٹی آف مینیجمنٹ ٹیکنالوجی کے باہر ہنگامہ آرائی کے الزام میں زبیر صدیقی سمیت پانچ طلبہ کو گرفتار کیا تھا۔
گذشتہ روز جمعے کو پولیس نے ان طلبہ کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا تھا۔
سنیچر کو پولیس نے زبیر صدیقی کے علاوہ چار طلبہ کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف مقدمہ خارج کرنے کی درخواست کی جس پر جوڈیشل مجسٹریٹ صابر حسین نے چاروں طلبہ کو بری کرنے کا حکم دے دیا۔