Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چینی ویکسین کی پہلی کھیپ پاکستانی حکام کے حوالے

ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ طبی ورکرز کو سب سے پہلے کورونا ویکسین لگے گی۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
چین نے کورونا ویکسین کی پہلی کھیپ پاکستان کے حوالے کر دی ہے۔
پیر کو اسلام آباد کے نور خان ایئر بیس پر کورونا ویکسین پاکستان کے حوالے کرنے کی تقریب منعقد کی گئی۔ 
تقریب میں چین کے سفیر اور پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے علاوہ دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔
پاکستان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ چین نے پاکستان سے لازوال دوستی کا عملی مظاہرہ کیا ہے۔ ہمارے سفارتی تعلقات کو رواں سال سات دہائیاں پوری ہو رہی ہیں اور اس کو شایانِ شان طریقے سے منائیں گے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’صدر شی جنپنگ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے کہا تھا کہ جس دن یہ ویکسین بنے گی ہم اس کو لوگوں کی جانوں کے تحفظ کے لیے استعمال کریں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ چین سے دوستی صرف حکومتوں کی حد تک نہیں بلکہ عوام کے درمیان بھی دوستی ہے۔
قبل ازیں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے پیر کو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر چینی ویکسین کی کھیپ پہنچنے کی تصدیق کی تھی۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے ٹویٹ کیا کہ ’الحمد اللہ سائنوفارم کی پہلی کھیپ آ گئی ہے۔ چین اور ان سب کے شکرگزار ہیں جن کی وجہ سے یہ ممکن ہوا۔‘
اپنے ٹویٹ میں ڈاکٹر فیصل نے کورونا کی روک تھام کے لیے منظم انتطامات پر کرنے پر وفاقی ادارے اور صوبوں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’این سی او سی اور صوبوں نے کورونا سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔‘
ڈاکٹر فیصل سلطان نے طبی ورکرز کی خدمات کو بھی سراہا اور کہا کہ ’میں فرنٹ لائن پر ڈیوٹی کرنے والے ہیلتھ ورکرز کی کوششوں پر انہیں سلیوٹ پیش کرتا ہوں۔ انہیں سب سے پہلے ویکسین لگے گی۔‘

اسلام آباد میں نور خان ایئر بیس پر کورونا ویکسین پاکستان کے حوالے کرنے کی تقریب منعقد کی گئی (فوٹو: نیشنل کمانڈ سنٹر)

پاکستانی فضائیہ کا خصوصی طیارہ گذشتہ روز سائنو فارم کی پہلی کھیپ لینے کے لیے بیجنگ پہنچا تھا۔
قبل ازیں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ویکسین کی آمد پر ملک بھر میں ایک جامع انتظامی حکمت عملی، اور انتظامی اقدامات کو پہلے ہی حتمی شکل دی جا چکی ہے۔
بیان میں بتایا گیا تھا کہ اسلام آباد میں ویکسین محفوظ کرنے کے لیے اور مختلف وفاقی اکائیوں بالخصوص سندھ اور بلوچستان میں ویکسین پہنچانے کی تمام ضروری کارروائیاں بھی مکمل کرلی گئی ہیں۔
اس کے علاوہ صوبائی اور ضلعی سطح پر ویکسین لگانے کے مراکز، معاون مراکز اور بالغ ویکیسن مراکز کے ساتھ ویکسین کا مرکزی دفتر این سی او سی اسلام آباد میں قائم کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے بھی کہا ہے کہ کوویکس کی جانب سے پاکستان کو کورونا ویکسین کی ایک کروڑ 70 لاکھ خوراکوں کی فراہمی کا خط موصول ہوا ہے۔
اسد عمر نے ٹویٹ کے ذریعے اعلان کیا کہ ویکسین کی فراہمی کے لیے گلوبل الائنس کویکس کی جانب سے کورونا ویکسین فروری سے ملنا شروع ہوگی۔
ان کے مطابق پاکستان کو 60 لاکھ ویکسین مارچ تک مل جائیں گی۔ ’تمام ایک کروڑ 70 لاکھ خوراکیں 2021 کی پہلی ششماہی میں موصول ہو جائیں گی۔

شیئر: