پاکستان اور انڈیا کنٹرول لائن پر فائر بندی کے لیے پہلے سے موجود معاہدوں پر سختی سے عملدرآمد پر متفق ہو گئے ہیں۔
پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ دونوں ملکوں کے ڈائریکٹر جنرلز آپریشنز نے ہاٹ لائن پر اہم رابطہ کیا ہے، جس کے بعد دوران گفتگو انہوں نے اتفاق کیا کہ 24 اور 25 فروری کی درمیانی رات سے وہ لائن آف کنٹرول کے تمام سیکٹرز پر فائر بندی کے حوالے سے تمام معاہدوں اور سمجھوتوں پر سختی سے عمل کریں گے۔
مزید پڑھیں
-
لائن آف کنٹرول پر فائرنگ روز مرہ کا معمول بن گیاNode ID: 208136
-
ایل او سی پر مسلسل جھڑپیں، طلبہ کا مستقبل مخدوشNode ID: 521211
-
’ایل او سی پر انڈین فوج کی اقوام متحدہ کی گاڑی پر فائرنگ‘Node ID: 525806
بیان میں کہا گیا ہے کہ پائیدار امن اور دونوں اطراف کے مشترکہ مفاد کے لیے ایک دوسرے کے معاملات اور خدشات جو امن کے لیے خطرہ اور کشیدگی کا باعث بن سکتے یہیں کو حل کیا جائے گا۔ اور دونوں ممالک ہاٹ لائن رابطوں اور بارڈر فلیگ میٹنگز کا سلسلہ جاری رہے گا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر افتخار بابر نے جمعرات کو نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ڈی جی ایم اوز کے درمیان ہاٹ لائن پر رابطہ ہے اور دونوں ڈی جی ایم اوز ایک دوسرے رابطہ کرتے رہتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’2003 میں لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کے حوالے ایک اور
معاہدہ ہوا جو کافی موثر رہا۔ پھر 2014 میں کشیدگی میں اضافہ ہوا۔‘
ان کے مطابق ’اب دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ 2003 کے معاہدے پر عمل کیا جائے۔ دونوں اطراف نے اس پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کا اعادہ کیا ہے۔‘
![](/sites/default/files/pictures/February/36496/2021/1582811502.jpg)