Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گھوڑوں کو تربیت دینے کے میدان میں بھی سعودی خواتین آگے

سعودی خواتین ہر میدان میں اپنی مہارت کو تسلیم کروا چکی ہیں۔(فوٹو سیدتی)
گھوڑوں کو تربیت دینے والی سعودی خاتون ’سارہ القحطانی ‘ کا کہنا ہے کہ جلد مزید سعودی خواتین اس میدان میں قدم رکھیں گی۔ 
 نجی ٹی وی ایم بی سی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سعودی خاتون سارہ قحطانی کا  کہنا تھا کہ ’سعودی خواتین ہر میدان میں اپنی مہارت کو تسلیم کروا چکی ہیں، اب جلد ہی گھڑسواری ہی نہیں بلکہ گھوڑوں کو تربیت دینے کے میدان میں بھی نمایاں کردار ادا کریں گی۔‘

و امید ہے کہ اس میدان میں مزید خواتین بھی سامنے آئیں گی۔ (فوٹو سیدتی)

القحطانی نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان کے کلب میں اس وقت متعدد سعودی خواتین ہیں جنہیں ’سائیس‘ کی تربیت دی جارہی ہے جلد ہی وہ اپنی ٹریننگ مکمل کرلیں گی جس کے بعد انہیں اس فیلڈ میں خدمات انجام دینے کا لائسنس بھی مل جائے گا۔ 
پروگرام میں گھڑسواری کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے سارہ کا کہنا تھا کہ گھڑدوڑ میں ’جوکی‘ کا وزن بھی خاص اہمیت رکھتا ہے۔ مثالی 62 کلوگرام والے جوکی کافی مفید ثابت ہوتے ہیں جبکہ چھوٹے قد کی بھی اہمیت ہوتی ہے تاہم وزن کو زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔ 

گھڑدوڑ میں ’جوکی‘ کا وزن بھی خاص اہمیت رکھتا ہے۔(فوٹو العربیہ)

زائد وزن والے جوکی کی وجہ سے ریس میں گھوڑا جلد تھک سکتا ہے۔ اس لیے ریس کے لیے ترجیح ہوتی ہے کہ زائد وزن والے گھڑسوار کا انتخاب نہ کیا جائے۔ 
سارہ کا کہنا تھا کہ بچپن سے ہی گھوڑوں سے دلچسپی تھی اور میرا یہی شوق مجھے اس جانب لے گیا اب جبکہ مملکت کا نیا وژن سامنے آیا ہے تو امید ہے کہ اس میدان میں مزید خواتین بھی سامنے آئیں گی۔ 

شیئر: