مشرقی سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر اتوار کو ہونے والے حملے کے بعد عالمی برادری کی جانب سے اس اقدام کی شدید مذمت کی گئی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق مملکت کا کہنا ہے کہ ’راس تنورہ پر ڈرون حملہ اور آرامکو کے رہائشی علاقے پر میزائل حملے کی کوشش سے توانائی کی عالمی ترسیل کو ہدف بنایا گیا ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
’غیر ملکی سرمایہ کار بھی آرامکو حصص خرید سکتے ہیں‘Node ID: 441386
-
نئے شواہد، ’آرامکو پر حملے کے پیچھے ایران ہو سکتا ہے‘Node ID: 449196
-
’عالمی برادری حوثیوں کے حملے روکنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرے‘Node ID: 547061
راس تنورہ دنیا کی سب سے بڑی تیل کی بندرگاہوں میں سے ایک ہے اور آرامکو کمپلیکس میں دنیا بھر سے اس کارکن اور ان کی فیملیز رہائش پذیر ہیں۔‘
خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل نایف الحجرف کا کہنا ہے کہ ’ان دہشت گرد حملوں نے نہ صرف مملکت کی سلامتی اور اقتصادی صلاحیتوں کو ہدف بنایا ہے بلکہ عالمی معیشت، تیل کی ترسیل کے اعصابی مرکز اور عالمی توانائی کی سکیورٹی کو بھی نشانہ بنایا ہے۔‘
ان کا کہنا ہے کہ ’خلیجی ریاستیں مملکت کے ساتھ کھڑی ہیں، اور خلیج تعاون کونسل سعودی عرب کی جانب سے اپنی قومی تنصیبات اور صلاحیتوں کے تحفظ کے لیے اٹھائے گئے تمام اقدامات کی حمایت کرتی ہے۔‘
بحرین نے بھی سعودی تیل تنصیبات پر حملوں کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ’یہ حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔‘
Yet another missile strike against Saudi Arabia today with all the hallmarks of an Iranian-backed attack. It seems @POTUS Biden’s desire to give Tehran sanctions relief is emboldening the mullahs to escalate their aggression against us and our allies. https://t.co/krI1FWtZhv
— Senator Bill Hagerty (@SenatorHagerty) March 7, 2021