کورونا کا آغاز کیسے ہوا: ماہرین کا دورہ چین کے بعد رپورٹ شائع کرنے کا فیصلہ
کورونا کا آغاز کیسے ہوا: ماہرین کا دورہ چین کے بعد رپورٹ شائع کرنے کا فیصلہ
پیر 15 مارچ 2021 7:49
اس وبا کے آغاز کی تحقیقات کے لیے ماہرین کی ٹیم 14 جنوری کو چین پہنچی تھی (فوٹو: اے ایف پی)
کورونا وائرس کے آغاز سے متعلق چین کے شہر ووہان کا دورہ کرنے والے بین الاقوامی مشن کی تحقیقاتی رپورٹ رواں ہفتے شائع کی جائے گی۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق کورونا وائرس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا اور دسمبر 2019 میں چینی شہر سے شروع ہونے والی اس وبا سے اب تک 26 لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ 12 کروڑ کے قریب اس سے متاثر ہوئے ہیں۔
کورونا وائرس کی وبا نے دنیا بھر میں ممالک کی معیشتوں کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے۔
گذشتہ 15 ماہ کے دوران اس وبا سے بچاؤ کے لیے سائنسی تحقیق کے نتیجے میں کئی ویکسینز تیار کی گئی ہیں تاہم اس کے آغاز سے متعلق اسرار اب بھی حل طلب ہے۔
کورونا وائرس کی شروعات کا پتا چلانے کے لیے عالمی ادارہ صحت کے بین الاقوامی ماہرین کی ٹیم نے رواں برس جنوری میں چین کے شہر ووہان کا ایک ماہ کا طویل دورہ کیا اور زمینی حقائق کا جائزہ لیا تھا۔
ڈبلیو ایچ او کے ماہرین کی ٹیم وسطی چین کے شہر ووہان میں کورونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے ایک برس بعد اس وبا کے آغاز کی تحقیقات کے لیے 14 جنوری کو چین پہنچی تھی۔
عالمی ادارہ صحت کے اس مشن کو یہ ذمہ داری سونپی گئی تھی کہ وہ اس بات کی تحقیق کرے کہ ابتدا میں کورونا وائرس جانوروں سے انسانوں میں کیسے منتقل ہوا؟
ڈبلیو ایچ او کے ایمرجنسی ڈائریکٹر مائیکل ریان کا کہنا تھا کہ ’تمام مفروضے ہمارے سامنے ہیں، اور یقینی طور پر کسی نتیجے پر پہنچنا ابھی قبل از وقت ہوگا کہ اس وائرس کا آغاز چین کے اندر یا اس کے باہر ہوا تھا۔‘
ابھی ووہان سے جانے کے ایک ماہ بعد یہ مشن اور اس کے چینی ہم منصب اس تحقیق کے نتائج جاری کرنے کے لیے تیار ہیں جس سے ممکنہ طور پر اس کے پھیلاؤ کے راستے کا تعین کرنے میں مدد ملے گی۔
اس سے قبل عالمی ادارہ صحت کی جانب سے یہ کہا گیا کہ ’ووہان میں بھیجے گئے اپنے مشن سے کوئی نتیجہ اخذ کرنا قبل از وقت ہوگا کہ آیا کوویڈ۔19 وبا کا آغاز چین سے ہی ہوا۔‘
تاہم کورونا وائرس پر تحقیق کرنے والے ماہرین کا ایک آزاد پینل یہ کہہ چکا ہے کہ ’چینی حکام جنوری 2020 میں کورونا وائرس کی وبا روکنے کے لیے صحت عامہ سے متعلق مزید سخت اقدامات کر سکتے تھے۔‘
دوسری جانب چین کا یہ کہنا تھا کہ ’وہ عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کی ٹیم کے ذریعے کورونا وائرس کی ابتدا سے متعلق تحقیقات کے لیے تیار ہے۔‘
یاد رہے کہ بیجنگ کا ہمیشہ سے یہ موقف رہا ہے کہ کورونا وائرس کی ابتدا اس کی سرحدوں سے باہر ہوئی ہے۔