مریم نواز کی نیب میں پیشی: پیپلز پارٹی کا ریلی میں شریک ہونے کا اعلان
نیب نے مریم نواز کو 26 مارچ کو طلب کر رکھا ہے (فوٹو: ن لیگ فیس بک)
پیپلز پارٹی نے 26 مارچ کو مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کی نیب میں پیشی کے موقع پر نکالی جانے والی ریلی میں شرکت کرنے کا اعلان کیا ہے۔
بدھ کے روز پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما قمر زمان کائرہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کارکنوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بھر پور تیاری کے ساتھ ریلی میں شرکت کے لیے پہنچیں۔
بیان میں قمر زمان کائرہ کا مزید کہنا تھا کہ 26 مارچ کو وہ خود قافلے کی قیادت کریں گے۔
بیان میں سنٹرل پنجاب کے رہنماؤں اور کارکنوں کو شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
قبل ازیں لاہور ہائی کورٹ نے نیب میں پیشی کے موقعے پر ممکنہ گرفتاری کے خلاف درخواست پر مریم نواز کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔
بدھ کو لاہور ہائی کورٹ نے مریم نواز کی نیب نوٹس اور ممکنہ گرفتاری کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دیا تھا۔
جسٹس سردار سرفراز احمد ڈوگر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے مریم نواز کی درخواست پر سماعت کی اور 12 اپریل تک ان کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔
عدالت میں مریم نواز اپنے وکلا کے ہمراہ پیش ہوئیں اور اس موقعے پران کے ساتھ رانا ثناء اللہ اور دیگر رہنما بھی تھے۔
بدھ کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ ’یہ ایک سیاسی مقدمہ ہے، انتقام پر مبنی مقدمہ ہے اور یہ میں پہلے کہہ چکی ہوں کہ انتقام ہونا تھا ہو گیا، جتنا برداشت کرنا تھا کر لیا۔ اب اگر عمران خان کی حکومت مشکل میں آئی ہے تو نیب کو یہ موقع نہیں دیا جائے گا کہہ عمران خان کی ڈوبتی کشتی کو بچائے۔'
ایک سوال کے جواب میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ، 'بلاول سے میرا ایک اچھا تعلق ہے، میں نواز شریف کی بیٹی ہوں رواداری کی سیاست اور تعلقات کو نبھانا جانتی ہوں اس لیے میں کچھ نہیں کہنا چاہتی۔'
اس سے پہلے قومی احتساب بیورو (نیب) نے 26 مارچ کو مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی پیشی کے موقع پر نیب لاہور کی عمارت کی سکیورٹی کو فول پروف بنانے کے لیے پولیس اور رینجرز سے مدد مانگی تھی۔
پیر کو نیب کی جانب سے جاری بیان میں میڈیا رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 26 مارچ کو مریم نواز کی پیشی کے موقع پر نیب کے بعض ملزمان، سیاسی جماعتوں کے کارکنوں اور دیگر افراد کے نیب لاہور کی عمارت کو نقصان پہنچانے کی اطلاعات ہیں۔
’نیب لاہور کی عمارت پر چڑھائی کرنے، پتھراؤ کرنے اور نیب کے قانونی اور آئین کے مطابق سرکاری فرائض کی انجام دہی میں مبینہ طور پر رکاوٹ پیدا کرنے اور نیب لاہور کی عمارت کو نقصان پہنچانے کی اطلاعات ہیں۔‘