ن لیگ اور پی پی 90 کی سیاست سے بالاتر ہوکر سوچیں: فضل الرحمان
ن لیگ اور پی پی 90 کی سیاست سے بالاتر ہوکر سوچیں: فضل الرحمان
بدھ 24 مارچ 2021 20:51
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں آپس کے اختلافات کو بھلاکر آگے بڑھنا ہوگا‘ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اپوزیشن اتحاد برقرار رکھنے کے لیے متحرک ہوگئے ہیں۔
بدھ کو جمعیت علمائے اسلام کے میڈیا سیل کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ’مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کو 90 کی دہائی والی سیاست سے بالاتر ہوکر سوچنا ہوگا۔‘
پی ڈی ایم کے سربراہ کے مطابق ’ان کی مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی قیادت سے دونوں جماعتوں کے درمیان اختلافات کے معاملے پر بات ہوئی ہے۔‘
’میں نے دونوں پارٹیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی بند کریں، اختلافی بیانات سے پی ڈی ایم کے مقاصد کو نقصان پہنچے گا۔‘
مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہمیں آپس کے اختلافات کو بھلاکر آگے بڑھنا ہوگا، اختلافی بیانات سے کارکنوں کے درمیان نفرت پیدا ہوگی۔‘
’سوشل میڈیا پر پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتیں منفی گفتگو سے گریز کریں، امید ہے اپوزیشن کی تمام جماعتیں پی ڈی ایم کے فیصلوں کا احترام کریں گی۔‘
اس سے قبل اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز کے ترجمان محمد زبیر نے کہ دونوں جماعتوں کے درمیان مصالحت کی کوششوں کی تصدیق کی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی دونوں کبھی نہیں چاہیں گی کہ ان کی باہمی سیاسی چپقلش کے باعث حکومت کے لیے آسانیاں پیدا ہوں۔ اس لیے مشترکہ دوست غلط فہمیوں کو دور کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔‘
پہلے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کا نواز شریف کی واپسی سے متعلق بیان سامنے آیا اور اس کے بعد مریم نواز نے اس کا تنقیدی جواب دیا۔ مولانا فضل الرحمان کی مختصر پریس کانفرنس اور لانگ مارچ ملتوی کرنے کے اعلان نے ان اختلافات کی کافی حد تک تصدیق کر دی تھی۔
اس کے بعد مریم نواز کی ایک ٹویٹ اور کچھ بیانات اور پھر بلاول بھٹو زرداری کے لاہور میں بیان نے دونوں جماعتوں کے درمیان کیے گئے قول و قرار کو بھلا دیا اور ماضی کی سیاست کے تلخ رویے ایک بار پھر سامنے آنے لگے۔