Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پروازوں کی بندش: رمضان میں پاکستان سے لاکھوں عمرہ زائرین کا سفر کرنا مشکل

فروری 2020 میں سعودی عرب نے غیر ملکی عمرہ زائرین کے داخلے پر عارضی پابندی لگانے کا اعلان کیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
سعودی حکام کی جانب سے پاکستان سمیت 20 ممالک سے آنے والے مسافروں پر داخلے کی پابندی میں توسیع کے بعد رواں سال بھی پاکستان سے رمضان میں عمرے کے لیے جانے والے لاکھوں افراد سعودی عرب کا سفر نہیں کر سکیں گے۔
سعودی عرب نے 17 مئی تک سفری پابندیوں میں توسیع کی ہے۔
ہر سال پاکستان سے عمرہ زائرین کی بڑی تعداد سعودی عرب کا سفر کرتی ہے لیکن ایک سال سے بین الاقوامی پروازوں پر مرحلہ وار بندشوں کی وجہ سے پاکستان سے عمرہ زائرین کی تعداد خاصی محدود رہی ہے۔ 
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان سے 2019 میں جانے والے عمرہ زائرین کی تعداد 20 لاکھ سے زائد تھی جبکہ 2018 میں یہ تعداد 17 لاکھ کے قریب تھی۔
پاکستان میں حج اور عمرہ ٹور آپریٹر تحسین ٹریولرز کے مطابق ’پاکستان سے سال بھر عمرہ زائرین کی بکنگز کی جاتی ہیں تاہم رمضان میں 50 سے 60 فیصد تک بکنگز میں اضافہ دیکھنے کو ملتا ہے۔‘ 
تحسین ٹور آپریٹر کے آپریشنل مینیجر راجہ تحسین نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’رمضان میں پاکستان سے لگ بھگ دو لاکھ سے زائد افراد عمرے کی سعادت حاصل کرنے سعودی عرب کا سفر کرتے ہیں لیکن گزشتہ سال کی طرح رواں برس بھی رمضان کے مہینے میں عمرہ کی سعادت حاصل کرنے والے خواہش مند زائرین سعودی عرب کا سفر نہیں کر پائیں گے۔‘ 
راجہ تحسین کہتے ہیں کہ ’کورونا وبا کے باعث ٹور آپریٹرز کا کاروبار شدید متاثر ہوا جبکہ گزشتہ سال محدود حج اور عمرے کی وجہ سے کاروبار تقریبا ٹھپ ہو کر رہ گیا تھا لیکن کورونا ویکسین کے بعد اب امید ہیں کہ جلد صورتحال بہتر ہو جائے گی اور زندگی معمول پر آجائے گی۔ 

کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے سعودی عرب نے عمرہ زائرین کی تعداد میں کمی کی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

خیال رہے کہ 27 فروری 2020 کو سعودی حکام نے غیر ملکی عمرہ زائرین کے داخلے پر عارضی طور پر پابندی لگانے کا اعلان کیا تھا۔
نومبر 2020 سے کورونا ایس او پیز کے ساتھ محدود پیمانے کے لیے غیر ملکی عمرہ زائرین کو مملکت میں داخلے کی اجازت دی گئی تھی۔ 
تحسین ٹور آپریٹر کے مطابق ’ایس او پیز اور محدود پیمانے میں عمرے کے ویزوں کے باعث پاکستان سے عمرہ زائرین کی تعداد انتہائی کم رہی ہے۔ کورونا وبا کے باعث ایس او پیز کی وجہ سے عمرہ کے اخراجات میں بھی اضافہ ہوا جس کی وجہ سے بھی زائرین کی تعداد معمول سے انتہائی کم رہی ہے۔ 
واضح رہے کہ تین فروری 2021 سے سعودی حکام نے کورونا کیسز میں اضافے کے باعث ایک بار پھر پاکستان سمیت 20 ممالک سے آنے والے زائرین پر پابندی عائد کر دی جس میں 17 مئی تک توسیع کی جا چکی ہے۔ 
گزشتہ سال کی طرح رواں برس بھی فضائی پابندیوں کے باعث پاکستان کی سرکاری ایئرلائن پی آئی اے کو بھی شدید مالی نقصان پہنچا ہے۔ 

پی آئی اے کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے کمپنی کو شدید مالی نقصان پہنچا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

ترجمان پی آئی اے کے مطابق ’قومی فضائی کمپنی حج اور عمرہ سے 35 ارب روپے کا ریونیو اکٹھا کرتا ہے لیکن گزشتہ ایک سال سے عمرے کے لیے محدود پروازوں کے باعث کمپنی کو شدید مالی نقصان پہنچا ہے۔‘ 
ترجمان پی آئی اے عبداللہ حفیظ نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’ہر سال رمضان میں عمرہ زائرین کے لیے خصوصی طور پر پروازیں بڑھائی جاتی ہیں کیونکہ رمضان میں زائرین کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آتا ہے تاہم گزشتہ سال کی طرح اس برس بھی رمضان میں عمرہ کے لیے پروازیں بند ہیں۔ 
انہوں نے بتایا کہ ’محدود عمرہ کی اجازت ملنے کے پی آئی اے نے عمرہ کے لیے خصوصی پیکج بھی متعارف کروایا تھا تاہم کورونا وائرس کے باعث زائرین کی تعداد معمول سے کم رہی ہے۔‘ 

شیئر:

متعلقہ خبریں