امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں کار چھیننے کی واردات کے دوران ہلاک ہونے والے پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور کے اہل خانہ کے لیے 7 لاکھ ڈالرز سے زائد عطیات اکٹھے کر لیے گئے ہیں۔
پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور کے اہل خانہ کے لیے فنڈ ریزنگ ویب سائٹ پر ایک لاکھ ڈالرز کا ہدف مقرر کیا گیا۔ اب تک 9 ہزار افراد نے رقم جمع کروائی ہے۔
خیال رہے کہ 66 سالہ محمد انور واشنگٹن ڈی سی میں کار چھیننے کی واردات کے دوران مزاحمت کرنے پر شدید زخمی ہونے کے بعد ایک قریبی ہسپتال میں دم توڑ گئے تھے۔
مزید پڑھیں
-
امریکی ریاست لوزیانا میں فائرنگ، 5 ہلاکNode ID: 382716
-
جارج فلوئیڈ کی ہلاکت، ملزمان گرفتارNode ID: 482976
-
ایک شخص کو مارنے والے ملزم کا ’16 قتل کرنے کا اعتراف‘Node ID: 550671
منگل کو 13 اور 15 سال کی لڑکیوں نے جب ان کی کار چھیننے کی کوشش تو اس دوران محمد انور نے مزاحمت کی۔
ڈکیتوں نے گاڑی کو تیز رفتاری سے بھگانے کی کوشش کی لیکن گاڑی بے قابو ہونے سے سڑک کنارے الٹ گئی۔
گاڑی الٹنے کے نتیجے میں محمد انور شدید زخمی ہوئے تھے۔ پولیس نے اغوا کاروں کو حراست میں لے لیا ہے۔
فنڈر ریزنگ کی ویب سائٹ پر اہل خانہ کی جانب سے دی گئی تفصیلات کے مطابق 66 سالہ محمد انور 2014 میں روزگار کے سلسلے میں امریکہ منتقل ہوئے جہاں وہ ٹیکسی چلا کر اپنے خاندان کی کفالت کرتے تھے۔
امریکی ریاست ورجینیا میں رہائش پذیر محمد انور کے لواحقین میں اہلیہ اور دو بیٹے امریکہ جبکہ ایک بیٹا اور چار پوتے پاکستان میں مقیم ہیں۔
محمد انور ہیش ٹیگ کے ساتھ ہونے والی ٹویٹس میں خالد بیدون نامی صارف نے لکھا کہ مسلم مہاجر کے قتل کا نسل پرستی سے متعلق کوئی عمل دخل نہیں۔ اس سے رنگ و نسل میں تقسیم نہیں ہونی چاہیے۔‘
The killing of a Muslim immigrant by black teens should not spur divide and conquer discourses among communities of color.
This was a vile act by two teens. Not a racist system or structure. #MohammedAnwar
— Khaled Beydoun (@KhaledBeydoun) March 28, 2021
کرن نامی ٹوئٹر صارف نے مشورہ دیتے ہوئے لکھا کہ ’جیکٹ ہو یا گاڑی وہ آپ کی جان سے بڑھ کر نہیں۔‘
Whether its a jacket or a car, it’s not worth more than your life #MohammedAnwar
— Kiran (@_KireanAlam) March 28, 2021