پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے پشاور ہائی کورٹ کے احکامات کے تحت سروس فراہم کنندگان کو ٹِک ٹاک ایپ پر سے پابندی اٹھانے کے لیے ہدایات جا ری کر دی ہیں۔
تاہم پی ٹی اے کے اعلامیے کے مطابق ٹک ٹاک ایپ کی انتظامیہ کو بتایا گیا ہے کہ پی ای سی اے کی دفعات اور معزز عدالت کی ہدایات کو مد نظر رکھتے ہوئے غیر اخلاقی اور قابل اعتراض مواد تک عدم رسائی کو یقینی بنایا جائے۔
مزید پڑھیں
-
کیا لاک ڈاؤن نے ٹک ٹاک کو مقبول کیا؟Node ID: 491786
-
پولیس یونیفارم میں ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے والے میاں بیوی گرفتارNode ID: 529451
-
پی ٹی اے کی ٹک ٹاک ایپلی کیشن پر پابندی لگانے کی ہدایتNode ID: 548026
پشاور ہائی کورٹ نے جمعرات کو ٹِک ٹاک سے متعلق کیس کی سماعت کے بعد ایپ کو کھولنے کی ہدایت کی تھی۔ قبل ازیں 11 مارچ کو ٹک ٹاک پر پابندی عائد کی گئی تھی۔
جمعرات کو پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس قیصر رشید خان نے درخواست کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران پی ٹی اے نے ٹک ٹاک سے غیر اخلاقی مواد ہٹانے سے متعلق رپورٹ پیش کی۔
درخواست گزار کی وکیل نازش مظفر نے اردو نیوز کو بتایا کہ عدالت نے پی ٹی اے کی جانب سے غیر اخلاقی مواد ہٹانے کی یقین دہانی پر ٹک ٹاک کو دوبارہ کھولنے کی مشروط اجازت دی ہے۔
وکیل نازش مظفر کے مطابق ’پی ٹی اے نے عدالت کو بتایا کہ ٹک ٹاک سے 50 ہزار سے زائد ویڈیوز کو ہٹایا گیا ہے اور مزید ایسی ویڈیوز کو بھی ہٹایا جا رہا ہے جو کہ غیر اخلاقی مواد ہے۔‘
عدالت نے پی ٹی اے کی یقین دہانی پر ٹک ٹاک کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دیتے ہوئے نگرانی کی ہدایت کی ہے۔ کیس کی مزید سماعت 25 مئی تک ملتوی کر دی گئی ہے۔
جمعرات کو وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ پشاور ہائی کورٹ نے سنگل بینچ کے فیصلے کو معطل کرتے ہوئے ٹک ٹاک پر عائد پابندی ختم کر دی ہے۔
انہوں نے اپنی ٹویٹ میں مزید کہا ’میری گزارش ہے کہ ہمیں پاکستان کے معاشی مستقبل پر اثر انداز ہونے والے فیصلے کرتے وقت احتیاط سے کام لینا چاہیے۔ ہمیں ایسا فریم ورک بنانا چاہیے جس سے بین الاقوامی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی ہو تاکہ پاکستان کو سرمایہ کاری کا گڑھ بنایا جا سکے۔‘
Pesh HC has suspended the operation of single bench judgement,ban on @TikTok_Paki has been lifted,my submission is lets be very careful while taking decisions that may effect Economic future of Pak,we need a framework to encourage int companies so to make Pak their investment hub
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) April 1, 2021